اسلامی معاشرے میں مشکلات کی جڑ حق کو نظر انداز کرنا ہے

IQNA

اسلامی معاشرے میں مشکلات کی جڑ حق کو نظر انداز کرنا ہے

7:48 - April 26, 2023
خبر کا کوڈ: 3514182
معاشرے میں جو بھی اختلاف پیدا ہوتا ہے اس کی جڑ حق چھپانے کی وجہ سے ہے، کچھ جان بوجھ کر اور کچھ نادانی میں حق کی مخالفت کرتے ہیں۔

ایکنا نیوز- مدرسہ علمیہ کے استاد آیت‌الله محسن فقیهی نے سوره مبارکه بقره آیت ۱۷۶ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا:

«ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ نَزَّلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِي الْكِتَابِ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ؛

کیونکہ خدا نے کتاب "تورات" کو حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور جو خدا کی کتاب بارے میں اختلافات کرتے ہیں وہ دور کے جھگڑوں میں مبتلا ہیں »(بقره، 176).

کتمان یا حق کو چھپانا بزرگ ترین گناہوں میں شمار ہوتا ہے جس کی قرآن نے شدید مذمت کی ہے اور ایسے لوگوں کو کتمان عذاب الیم کی خبر دی گیی ہے۔

یہ فرمان معاشرے میں اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے جو معاشرے موجود ہے جس کے منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں اور خدا نے اسکو مذموم قرار دیا ہے۔

. «إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَرُونَ بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا أُولَئِكَ مَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ إِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿۱۷۴﴾)

 

حق‌طلبی یعنی دین کو مکمل قبول کرنا

اگر کچھ لوگ حق کو نہیں سمجھتے تو اصل کا انکار کرتے ہیں یا کچھ حصے کو قبول کرتے اور کچھ کا انکار کرتے ہیں اور یہ منافقین کا وطیرہ ہے کہ لوگوں پر اثر انداز ہونے کے لیے حق اور باطل کو مخلوط کرتے ہیں کیونکہ اگر صرف باطل کی بات کریں تو لوگ آسانی سے سمجھ جاتے ہیں مگر حق و باطل کو جب مکس کرتے ہیں تو اکثر لوگ اس کو سمجھ سے قاصر ہوتے ہیں۔

لہذا جو لوگ حق طلب ہیں وہ پورا قرآن قبول کرلیتے ہیں کیونکہ بعض کہتے ہیں کہ ہم فلاں آیت کو قبول کرتے ہیں لیکن اس آیت کو نہیں مان سکتے مگر حق طلبی یہ ہے کہ تمام آیات کو ایکدوسرے کے ساتھ قبول کریں۔ ایسا ممکن نہیں کہ کہے کہ میں رحماء بینهم کو قبول کرتا ہوں مگر اشداء علی الکفار کو قبول نہیں کرسکتا، یا میں خدا کے رحمن و رحیم ہونے کو مانتا ہوں لیکن گناہ کے برابر دنیا یا آخرت میں سزا کو قبول نہیں مانتا، یا کہے کہ میں خدا کے  قهاریت و جباریت کو نہیں مانتا مگر مانتا ہوں کہ وہ رحمان و رحیم ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha