ایکنا نیوز- وبگاہ نیوز کے مطابق اردن کے دارالفتوی مرکز کی جانب سے ایک سوال کہ «بچوں کو مساجد میں لیجانے کا کیا حکم ہے؟» فتوی صادر کیا گیا ہے۔
اس حؤالے سے حکم میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو جو کچھ حد تک سمجھ سکتے ہیں نماز جماعت میں لانے اور نماز سیکھنے پر پابندی نہیں اور یہ جایز کام ہے۔
اس فتوی میں تاکید کی گئی ہے کہ والدین بچوں کے ہمراہ رہیں اور انکی رہنمائی کریں اور انکو نظم و ضبط خراب کرنے سے روک دیں تاکہ افراتفری نہ ہو۔
فتوی میں مزید کہا گیا ہے: ایسے بچے کو کچھ نہیں سمجھتے انکو بہتر ہے کہ مساجد لانے سے گریز کریں، کیونکہ انکا کنٹرول کرنا دشوار ہے اور انکی آمد سے نماز جماعت متاثر ہوسکتی ہے اور لوگوں کی توجہ ہٹ سکتی ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگر مجبوری کی حالت میں ایسے بچے کو لانے پر مجبور ہوں تو انکو چاہیے کہ بچے کو اکیلا نہ چھوڑیں اور پہلی صف میں نہیں آنا چاہیے۔/
4141298