ایکنا نیوز- خبر رساں ادارے فرانس پریس کے مطابق پندرہ مہینے گزرنے کے بعد سوچی کی پانچ سالہ سزا کو بخش دیا گیا ہے۔
الجزیره نے نئی رپورٹ میں ملک میں انتخابات اور تازہ ترین صورتحال اور ایمرجنسی کی حالت پر تجزیہ پیش کیا ہے۔
فوجی حکام نے تازہ بیان میں غیر یقینی صورتحال کو انتخابات تاخیر میں ڈالنے کی وجہ قرار دے رہے ہیں، طے پایا تھا کہ اگست میں الیکشن کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فری اینڈ فئیر الیکشن کے لیے انتظامات کی ضرورت ہے لہذا صورتحال کے پیش ایمرجنسی میں توسیع کی گیی ہے۔
رپورٹ میں اس اقدام کو الیکشن سے فرار قرار دیا گیا ہے ۔
میانمار کی فوج نے 2021 کو بغاوت کرکے سوچی کا گرفتار کرلیا تھا اور انکو قید کر لیا تھا ، اور کہا جاتا ہے کہ اس وقت سولہ ہزار لوگوں کو قید کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار کے خلاف قرارداد پاس کی تھی اور ان سے فوری طور پر سیاسی قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا۔
میانمار میں بغاوت کے آغاز سے مخالفین کی سرکوبی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ملک سے مہاجرت اور اقتصادی سسٹم تباہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔/