انداز سوال و جواب داستان حضرت موسی کے رو سے

IQNA

انبیا کا انداز تربیت؛ موسی(ع) / 17

انداز سوال و جواب داستان حضرت موسی کے رو سے

3:54 - August 07, 2023
خبر کا کوڈ: 3514734
ایکنا تھران: حضرت موسی (ع) ایک اولوالعزم نبی کے عنوان سے سوال و جواب کے ساتھ تربیت پر کام کرتے رہیں۔

ایکنا نیوز- ایک انداز تربیت جس سے اکثر بزرگان استفادہ کرتے رہیں، وہ ہے سوال و جواب کا طریقہ۔ اس طریقے سے مخاطب کے ضمیر کو جگانے کا حربہ استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ہر جاہل ترین افراد کو بھی متاثر کیا جاسکے۔

اس طریقے میں شاگرد یا زیر تربیت افراد کے جذبے کو متحرک کرنا چاہیے اور پہلے اس کو اسکی جہالت بارے آگاہ کرنا چاہیے اور اس کے لیے سوال جواب کا انداز کافی اہم ہے تاکہ اس کو اس کی فطرت کی طرف متوجہ کرسکے۔

حضرت موسی (ع) جو ایک عظیم اور اولوالعزم نبی ہے انکے بارے میں آیات قرآن سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس بارے سوال جواب کرتے تھے:

  1. فرعون شروع میں توحید پرستی کی وجہ سے موسی(ع) کو جیل میں قید کرنا چاہتا تھا، موسی اس پر جواب دیتے تھے: «قالَ أَ وَ لَوْ جِئْتُکَ بِشَیْءٍ مُبِینٍ ؛ موسى نے کہا کہ اگر میں واضح دلیل لاو )پھر بھی ایمان نہ لاوگے)»(شعراء: 30).

اگر میں واضح اور روشن دلیل لاو اور رسالت کے لیے معجزہ پیش کرو کیا پھر بھی میری دعوت کا انکار کروگے اور مجھے جیل میں قید کروگے؟

فرعون حق کو دیکھتے ہوئے بھی حضرت موسی)ع( کے خلاف حق پر اتر آتا ہے۔

  1. «فَقُلْ هَلْ لَکَ إِلى أَنْ تَزَکّى ؛ اور اس سے کہو کہ کیا تم چاہتے ہو کہ پاکیزہ بنو؟»(نازعات: 18)

یہاں پر حضرت موسی )ع( کا مقصد یہ تھا : کیا چاہتے ہو کہ شرک و ظلم سے نجات پاکر خدا واحد کی بندگی کرو؟

 

یہاں پر نکتہ یہ ہے کہ لوگوں کی دعوت و تربیت کے لیے ان الفاظ سے کام لیا جائے جو سب کے لیے پسندیدہ ہو (یعنی نجاست سے دوری اور پاکیزگی سب کے لیے پسندیدہ ہے(.

تاہم ہم دیکھتے ہیں کہ ان سب لطف و محبت، اور منطقی گفتگو کے برابر وہ ضد کرتا ہے ! اس نے حضرت موسى )ع( کی دعوت کو جھٹلایا اور خدا کی تکذیب کی !

  1. آخری نمونے میں دیکھا گیا کہ حضرت موسی نے جب بنی اسرائیل کو فرعون کے ہاتھوں سے نجات دلائی تو بنی اسرائیل نے حضرت موسی سے درخواست کی کہ انکے لیے ایک خدا بنائے بت کی طرح۔

حضرت نے ان سے یہ سوال کیا: « قالَ أَ غَیْرَ اللهِ أَبْغیکُمْ إِلهاً وَ هُوَ فَضَّلَکُمْ عَلَى الْعالَمینَ ؛ کیا خدا کے علاوہ، تمھارے لیئے معبود پیدا کرو؟! حالانکہ اس نے دنیا میں )هم عصروں کے مقابل) برتری دی»(اعراف:140)

حقیقت میں حضرت موسی ان سوالوں سے مخاطب کی فطرت کو جگانا چاہتے تھے./

نظرات بینندگان
captcha