آگ جو عیب بتانے اور برائی کرنے والوں کی انتظار میں ہے

IQNA

قرآنی سورے/ 104

آگ جو عیب بتانے اور برائی کرنے والوں کی انتظار میں ہے

5:41 - August 10, 2023
خبر کا کوڈ: 3514752
ایکنا تھران: بعض دوسروں کے مذاق اڑانے کو اپنا حق سمجھتا ہے حالانکہ سخت سزا انکے انتظار کررہی ہے۔

قرآن کریم میں ایک سو چار نمبر پر سورے کا نام «همزه» ہے. اس سورے میں  9 آیات ہیں اور یہ سورہ  تیسویں پارے میں ہے، سورہ «همزه» مکی سورہ ہے اور  ترتیب نزول کے حوالے سے بتیسواں سورہ ہے جو قلب رسول اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے۔

اس سورے کو اس وجہ سے «همزه» کہا گیا ہے کہ پہلی آیت میں یہ لفظ آیا ہے. اس سورے کو سوره، «لُمَزه» بھی کہا جاتا ہے اور یہ لفظ میں اسی آیت میں ایا ہے۔ «همزه» اور «لمزه» ان لوگوں کو بولا جاتا ہے جو دوسروں کی عیب جوئی کرتا ہے یا پیٹھ پچھے برائی کرتا ہے۔

اللہ تعالی اس سورے میں زخیرہ اندوز جو دوسروں کی برائی بیان کرتا ہے اور خؤد کو برتر سمجھتا ہے انکو سخت آگ کی خبر دیتا ہے۔

 بعض مفسریں کے مطابق یہ سورہ ان لوگوں کے حوالے سے اترا ہے جو رسول گرامی کے پیچھے ناروا جملے بولتے تھے یا کچھ مفسرین کا کہنا ہے کہ ایک گروپ تھا جو رسول اکرم کو بدنام کرنے کے درپے تھا انکے بارے میں اترا ہے۔

 

اس سورہ میں ان لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے جو زخیرہ اندوزی کرکے خود کو برتر سمجھتا ہے اور دودسروں کی مذاق اڑاتے ہیں۔

سورے کا آغاز کلمہ «ویل» سے شروع ہوتا ہے جو خود لعنت ہے خدا کی جانب سے او یہ لعنت ان لوگوں کے لیے ہے جو دوسرا کا مذاق اڑاتے ہیں یا غیبت کرتا ہے۔

خدا ان افراد کو وعدہ دیتا ہے کہ «حُطَمَةِ » (توڑ دینے والی آگ) انکو گھیر لے گی : «نَارُ‌ اللَّهِ الْمُوقَدَةُ؛ الَّتِي تَطَّلِعُ عَلَى الْأَفْئِدَةِ؛ إِنَّهَا عَلَيْهِم مُّؤْصَدَةٌ؛ فِي عَمَدٍ مُّمَدَّدَةٍ: آگ شعلے ور ہوتے ہویے[خدا کی جانب سے‌] دلوں تک پہنچتی ہے۔». (همزه، 6 تا 9).

اس آگ کو «نارالله» (خدا کی آگ) کا نام دیا گیا ہے۔

آگ کو دلوں تک جلا دیتی ہے کیونکہ یہ لوگ اشاروں اور  باتوں سے دوسرو کو دکھاتے تھے لہذا انکا دل جلایا جاتا ہے۔

کلمه «حُطَمَةِ » (توڑ دینے والی آگ) صرف اس سورے میں استعمال ہوا ہے، یہ دل میں جاکر بدن کو جلا دیتہی ہے اور پھر جسم کو جلاتی ہے۔

ٹیگس: قرآن ، سورہ ، عیب ، ھمزہ
نظرات بینندگان
captcha