ایکنا نیوز- رشیا الیوم نیوز کے مطابق گذشتہ روز ایک اسکول میں ایک ٹیچر کی جانب سے ہندوبچوں کو مسلمان طالب علم کو تھپڑ مارنے کا حکم دیا گیا اور اس کی ویڈیو وائرل ہوئی تو شدید اعتراضات کے بعد ہندوستانی حکام نے اس کی تحیققات کا وعدہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے پر سوشل میڈیا میں مختلف لوگوں نے شدید غم و غصے کا اظھار کیا ہے۔
ویڈیو کے مطابق ایک سوال کو غلط کرنے پر سات سالہ مسلمان بچے کو اترپردیش کے پرائیویٹ اسکول میں ہندو کلاس فیلوز کی جانب سے تھپڑ مارا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ رو رہا ہے اور ٹیچر بلند آواز میں کہہ رہی ہے کہ آہستہ کیوں مارا، زور سے مارئیے۔
مظفر نگر اسکول کے واقعے پر بچے کے باپ نے پولیس سے رابطہ کیا اور ٹیچر کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے تاکید کی ہے کہ اس فلم کی تحقیق کی جائے گی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس نفرت و تعصب پر مبنی اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور انکا کہنا تھا کہ مودی دور سے اسلام فوبیا میں شدت آرہی ہے۔/