قرآن؛ مهجور متروک کتاب

IQNA

قرآن کیا ہے؟ / 29

قرآن؛ مهجور متروک کتاب

5:31 - September 05, 2023
خبر کا کوڈ: 3514895
ایکنا تھران: قرآن میں رسول گرامی سے منقول ہے کہ انہوں نے شکایت آمیز انداز میں عرض کیا: اے میرے رب! میری قوم نے قرآن کو رہا کر دیا ۔

ایکنا نیوز- قرآن میں ایک ایسی آیت بھی ہے جو خود قرآن بارے ہے، سورہ فرقان آیت 30 میں ارشاد ہوتا ہے کہ روز قیامت رسول گرامی عرض کرے گا۔ 


: «وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا ؛ اور رسول گرامی نے شکوہ کیا: : پروردگارا! قوم نے قرآن چھوڑ دی»(فرقان:30)


 امام باقر(ع) سے منقول ہے کہ اس نے فضا کی منظر کشی ہے ، رب العزت ندا دے گا: اے زمین پر میری حجت اور پیغام، اپنا سر بلند کرو تاکہ تمھیں عطا کروں اور شفاعت کرو تاکہ مقبول ہو، میرے بندوں کو کیسے دیکھا؟ پس قرآن کہے گا: اے رب العزت ان میں سے بعض نے میرا خیال رکھا اور بعض نے مجھے ضائع کیا اور مجھے نظر انداز کیا حالانکہ میں تمھاری جانب سے حجت تھا، پس ارشاد ربانی ہوگا:


: مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم به عزت میں خود انکو اجر دونگا سزا دونگا دردناک ترین عذاب اور یہ بہت اہم مسئلہ ہے جس کی طرف اشارہ ہوا ہے۔


بعض تفسیروں میں مھجوریت سے مراد ہے ، تلاوت نہ کرنا، زندگی میں قرآن کو مدنظر نہ رکھنا لہذا قرآن کی تلاوت کے سساتھ اس کو مدنظر رکھنا احکام قرآن پر عمل کرنا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha