ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Hindu Bussiness Line، کے مطابق گذشتہ سال گیارہ ستمبر کو فسادات کے بعد آئی اے کی مدد سے مجرموں کی شناخت کی گیی۔
ایک اور واقعے میں بھی ایسا ہی کیا گیا اور دونوں واقعات میں آئی اے کی مدد سے ان لوگوں کا نشانہ بنایا گیا جو غریب، اقلیت اور کمزور طبقے سے تھا۔
ماہرین کے مطابق انڈیا میں آئی اے کو اس طرح سے ڈیٹا دیا جاتا ہے اور اس سے سیاسی طور پر تعصب کو پروان چڑھایا جاتا ہے اور کمزور طبقوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔
پولیس جرائم کے محقق شیوانگی ناراین (Shivangi Narayan)، کا اس بارے کہنا تھا: آئی اے کی مدد سے دالیت، مسلمان اور اقلیتوں کو ہدف بنایا جاتا ہے اور ان سے تعصب برتا جارہا ہے۔
محققین کے مطابق انڈیا ڈیڑھ ارب آبادی کے ساتھ جو پانچویں معاشی طاقت شمار کیا جاتا ہے اس میں تمام شعبوں میں آئی اے سسٹم سے استفادہ عام ہوتا جارہا ہے۔
ہندوستان میں آئی اے کے قانون کے حوالے سے کوئی چیز موجود نہیں اور ایک واحد اسٹریٹیجی ہے ایک سرکاری اسٹریٹیجیک مرکز کی جانب سے بنائی گیی ہے اس میں تاکید کی گیی ہے کہ مذہب، جنس، قوم اور جائے پیدائش کو نشانہ نہ بنایا جائے تاکہ تعصب سے پاک عاری سسٹم نافذ ہوسکے۔/
4168223