خرافات سے مقابلہ داستان حضرت موسی(ع) میں

IQNA

انبیاء کا انداز تربیت؛ موسی(ع) / 29

خرافات سے مقابلہ داستان حضرت موسی(ع) میں

4:27 - September 20, 2023
خبر کا کوڈ: 3514977
ایکنا تھران: آج ٹیکنالوجی اور انفارمیشن تک رسائی آسان ہوچکی ہے اور جہالت کی کوئی دلیل قبول نہیں تاہم اب بھی دنیا کے گوشہ و کنار میں ایسے خرافات ہم دیکھتے ہیں، خرافات سے مقابلہ انبیاء کی سیرت میں واضح دیکھا جاسکتا ہے۔

ایکنا نیوز- ایک اہم رکاوٹ جو مربی کی راہ میں حائل ہوتی ہے وہ خرافات اور نادرست تقلید ہے جس کی کوئی دلیل نہیں اور صرف بے بنیاد باتوں پر اندھی تقلید کی جاتی ہے اور ان خرافات کی وجہ سے ایسے لوگ کسی طرح حق و حقیقت کو سننے پر تیار نہیں ہوتے۔

خرافات یعنی بے ہودہ باتیں، غیرمنطقی عقائد، بدعت و غیر واضح باتیں اور دین میں ایسی چیزیں جو اس کا حصہ نہیں اسکو شامل کرنا جو خود گناہ کبیرہ ہے۔

خرافات سے مقابلہ انبیاء کی سیرت و روش رہی ہے اور قرآن کریم میں جو کتاب سعادت و ہدایت ہے اسی روش سے استفادہ کرتی ہے اور اس میں مربی بغیر کسی خوف کے بدعتوں کا مقابلہ کرتا ہے جس کا خدا نے ان سے عہد لیا ہوتا ہے۔

انبیاء نے اکثر اسی روش سے استفادہ کیا ہے اور قرآن میں ان خرافات سے مقابلہ واضح ہے مثال کے طور پر حضرت ابراهیم(ع) کفار کے مقابل ڈٹ کر کہتا ہے: وَ تَاللهِ لَأَکِیدَنَّ أَصْنامَکُمْ بَعْدَ أَنْ تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ ؛

اور خدا کی قسم تمھارے غیرموجودگی میں ان کی نابودی کے لیے پلان کرونگا!»(انبیاء: 57).

حضرت موسی ع نے بھی اسی روش سے استفادہ کیا اور کوشش کی کہ بت پرستی کو نابود کرے۔

«وَجَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ الْبَحْرَ فَأَتَوْا عَلَى قَوْمٍ يَعْكُفُونَ عَلَى أَصْنَامٍ لَهُمْ  قَالُوا يَا مُوسَى اجْعَلْ لَنَا إِلَهًا كَمَا لَهُمْ آلِهَةٌ  قَالَ إِنَّكُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُونَ ؛ اور بنی اسرائیل کو (سالم) سمندر سے گزارا؛ (ناگاه) راستے میں انہوں نے ایک گروہ کو دیکھا کہ وہ بت پرستی میں مصرف جمع تھے(تو اسوقت بنی اسرائیل) نے موسی سے کہا: تم بھی ہمارے لیے معبود قرار دو جیسے یہ لوگ بتوں کی پرستش کرتے ہیں۔ کہا، تم نادان جماعت ہو!» (اعراف: 138)

اندھی تقلید باعث بنتی ہے کہ انسان اپنے پیغمبر سے بھی بت پرستی کی توقع کرتے ہیں حالانکہ انہوں نے سالوں حضرت موسی سے صرف توحید کی باتیں سنے تھے تاہم شرک کیا اور اپنے رسول سے فرمایش کرتے ہیں کہ اس شرک کی تصدیق کریں، حضرت موسی اس سے سخت ناراض ہوئے اور کہا تم جاہل لوگ ہو۔

حضرت موسی )ع( ان سے فرماتے ہیں تم ایسی جماعت ہو جو نادانی میں غوطہ ور ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha