قرآن مجید کا جاپانی زبان میں ترجمہ غیر مسلم کے زریعے

IQNA

اسلامی دنیا کے معروف علما/ 29

قرآن مجید کا جاپانی زبان میں ترجمہ غیر مسلم کے زریعے

4:50 - September 21, 2023
خبر کا کوڈ: 3514985
ایکنا تھران: قرآن مجید کا کئی بار جاپانی زبان میں ترجمہ ہوا ہے اور جنگ عظیم دوم کے بعد یہ کام «اوكاوا شومه‏ای» نے انجام دیا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن مجید کا ترجمہ غیر مسلم«اوكاوا شومه‏ای» کے زریعے انجام پایا جسکو  Koran،کے نام سے جنگ عظیم دوم کے پانچ سال بعد انجام دیا گیا۔ فروری 1950 میں «ايوانامی شوتن» پبلشرز نے ۸۶۳ صفحات پر مشتمل اسکو انجام دیا۔

اوكاوا نے سال ۱۸۸۶ میں شمالی جاپان کے علاقے یاما گاتا کے علاقے میں پیدا ہوئے اور ٹوکیو کی یونیورسٹی میں فلسفے کے شعبے میں داخلے کے بعد وہ مشرقی افکار سے آشنا ہوئے،

 کچھ عرصے بعد وہ «منچوری» ریلوے اسٹیشن میں بھرتی ہوئے تاہم وہ ادبی کام بھی انجام دیتے اور جاپان میں ایک دانشور کے عنوان سے معروف تھے۔

اوكاوالاء میں ایک محقق کے طور پر شمار ہونے لگا اور ٹوکیو یونیورسٹی سے اس نے لاء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری لی۔

انکی تحریروں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ زندگی حضرت محمد(ص)

کا مطالعہ کرچکے ہیں اور ان کے توسط سے اسلام سے انکی آشنائی ہے۔

تاہم جس چیز نے اوکاوا کو اسلامک اسٹڈی کی طرف متوجہ کیا وہ " گوئٹے" کا مطالعہ تھا۔

وہ قرآن مجید کے ترجمے کے آغاز میں اس طرف أشارہ بھی کرتا ہے اور پھر انہوں نے آخری عمر تک اسلام کا مطالعہ جاری رکھا۔

اوكاوانے تیس سال کی عمر میں قرآن کا مطالعہ شروع کا، سورہ توبہ تک ریگولر بیس پر اس کا ترجمہ ایک مقامی رسالے میں شایع ہوا ہے۔

 

انہوں نے كتاب «الحديث» کا بھی ترجمہ کیا ہے اور حضرت محمد(ص) کی زندگی پر کتاب بھی انکی تحریر میں شامل ہے.

 سال ۱۹۴۲ کو ایک کتاب لکھی جس کا نام «اسلام سے آشائی» رکھا اور جاپانی زبان میں یہ شایع ہوا ہے

اوكاوا نے جنگ عظیم دوم کے بعد مکمل قران کے ترجمے کی طرف مایل ہوا اور سا؛ 1950 میں اس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

اوكاوا نے اسلامی اور رسول گرامی کے مطالعے کا شوقین تھا، سال 1959 کو وہ دنیا سے رخصت ہوئے۔

اوكاوا گرچہ اسلام کا کافی مطالعہ رکھتے تھے اور کئی زبانوں کے ماہر مگر عربی پر عبور نہ تھا لہذا وہ لکھتا ہے: صرف ایک متقی مسلمان وہ بھی جو عربی پر عبور رکھتا ہوں قرآن کا درست ترجمہ کرسکتا ہے۔/

ٹیگس: قرآن ، جاپان ، ترجمہ ، مسلم
نظرات بینندگان
captcha