ایکنا نیوز سے گفتگو میں اوپن یونیورسٹی علمی بورڈ کے رکن حجتالاسلام والمسلمین حبیب حیدری دستجردی، نے رھبر معظم کی قرانی رہنمائیوں پر گفتگو میں کہا: سالوں سے رہبر معظیم کی قرآنی رہنمائیوں سے میرا تعلق رہا ہے اور اس کتاب سے یونیورسٹی میں استفادہ کرتا ہوں جنمیں موجودہ حالات میں بہت سی نکات اس میں پوشیدہ ہیں جو کسی اور تفسیر میں نہیں۔
انکا کہنا تھا: بہت سے کلام اور عقاید کے مباحث ہیں جو دیگر فلسفی اور علم کلام میں دیکھے جاتے ہیں تاہم رہبر انقلاب نے ان کو قرآن مباحثے میں پیش کیا ہے اور نظری دائرے سے نکل پر پریکٹیکلی عنوان سے بیان کیا ہے جو چالیس پچاس سال تک قابل استفادہ رہے گا۔
ایرانی اوپن یونیورسٹی بورڈ کے رکن کا کہنا تھا کہ رہبرمعظم کی تفسیر کی خاص بات انکو قابل عمل بنانا ہے اس سے پہلے یہ استفادہ انفرادی سطح پر تھا۔
آج ہم بہت سے مسائل دیکھتے ہیں جنمیں اقتصادی، معاشرتی، نفسیاتی اور خاندانی مسائل شامل ہیں اور اگر ہم دوسروں سے منفرد انداز اپنانا چاہیے تو قرآن سے استفادہ کرنا چاہیے۔
انکا کہنا تھا: قرآن کریم اجتماعی میدان میں ہماری رہنمائی کرسکتا ہے اور رہبرمعظم نے اس کو بخوبی پیش کیا ہے کیونکہ ہمارا معاشرہ اور نظام زندگی مغربی طرز سے مختلف ہے لہذا سوشل سائنس کو اس بنیاد پر تبدیلی کی ضرورت ہے اور اس کام کو رہبر معظم کے بیانات اور تفسیر میں ہم دیکھتے ہیں۔
حجتالاسلام والمسلمین حبیب حیدری دستجردی کا کہنا تھا: مختلف مسائل میں ہمیں رھبرمعظم انقلاب کے افکار سے استفادہ کرنا چاہیے تاکہ ان افکار اور نظریوں کو عام کراسکے۔/
4182478