ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے رات گئے اجلاس کے بعد اس معاہدے کی منظوری دی، اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم نے وزرا سے کہا کہ یہ ایک مشکل مگر درست فیصلہ ہے۔
ایک حکومتی ترجمان نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ معاہدے کے تحت کم از کم 50 اسرائیلی اور غیرملکی یرغمالیوں (خواتین اور بچوں) کو رہا کیا جائے گا جس کے بدلے میں اسرائیل کی جانب سے فوجی آپریشن 4 روز کے لیے روک دیا جائے گا، ہر 10 اضافی یرغمالیوں کو رہا کیے جانے پر جنگ بندی میں مزید ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا۔
حماس نے ایک بیان جاری کیا جس میں ’جنگ بندی‘ کا خیرمقدم کیا گیا، بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی جیلوں سے بھی 150 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اس سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جانب سے بھی جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔
غزہ کی حکومت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی کی وحشیانہ بنباری اور زمینی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 14 ہزار 128 ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں 5ہزار 840 بچے اور 3 ہزار 920 خواتین شامل ہیں جبکہ 33ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ زرائع کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر عملدرآمد جعمرات کی صبح سے متوقع ہے۔/