ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق شمالی غزہ میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کی جان لینے کے بعد اسرائیل نے زمینی کارروائی پورے غزہ تک بڑھادی۔
اسرائیلی آرمی چیف نے جنوبی غزہ میں شدت سے حملوں کی تصدیق کی اور اسرائیل نے ان حملوں میں فضائیہ کی مدد لینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے سمیت جینن، سلواد، جفنا، جلازوم، قلقلیا اور ہبرون میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف)کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ،جہاں کے رہائشیوں کو نقل مکانی کے لیے کہا جا رہا ہے،میں ہونے والے اسرائیلی حملے ہر حد تک اتنے ہی جابرانہ ہیں جتنے شمال نے برداشت کیےہیں۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر لکھاکہ کسی نہ کسی طرح، یہ بچوں اور ماؤں کے لیے بدتر ہو تا جارہا ہے،ساتھ ہی انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بچوں کے خلاف اس جنگ کو روکنے کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے وسطی اور شمالی علاقوں کو جنوب سے مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے جس کی وجہ سے ضروری امداد کی ترسیل رک گئی ہے۔
ایک رپورٹ میں ایجنسی نے بتایا کہ 3 دسمبر کو رفح گورنریٹ غزہ میں وہ واحد مقام تھا جہاں بنیادی طور پر آٹے اور پانی کی محدود امداد کی تقسیم ہوئی، ملحقہ خان یونس گورنریٹ میں جنگ کی شدت کی وجہ سے امداد کی تقسیم بڑی حد تک روک دی گئی ہے۔