ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق «مصحف مشهد رضوی» جو خط حجازی میں کامل ترین نسخہ ہے آل البیت(ع) کی جانب سے آیتالله سیستانی کو تحفے میں پیش کیا گیا۔
مصحف رضوی جو 252 صفحات پر مشتمل ہے حجازی مصحفوں میں کامل ترین خطی نسخہ ہے جو پہلی صدی ہجری کی یادگار ہے اور آل البیت فاونڈیشن اور آستان قدس رضوی کی جانب سے اصلی صورت کی شکل میں شایع کیا گیا ہے۔
ایرانی محقق مرتضی کریمینیا نے نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی سے ملاقات میں اس نسخے بارے بریفنگ دی۔
ملاقات میں آیتالله سیدعلی سیستانی نے کہا: میں اس کام سے آگاہ تھا قدیم خطی نسخوں کے محققین کے لیے نئے راستے کھل جاتے ہیں اور میں نے حرم رضوی کے دورے پر وہاں قدیم نسخوں کو دیکھا اور اب بہت خوشی ہے کہ آپ اور آل البیت فاونڈیشن کے تعاون سے یہ کام ہوا ہے اور قدیم نسخوں کا تعارف ہورہا ہے جو محققین کے لئے مفید ہے، میں نے ذاتی طور پر آستانہ قدس رضوی میں اس چیز کو دیکھا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے کافی خوشی ہے کہ آل البیت فاونڈیشن کے تعاون سے تاریخ اسناد علما اسلام اور محققین کے لیے یہ کاوش کی گیی ہےاور امید کی جاتی ہے کہ اس کام کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انکا کہنا تھا: مسلمان علما کو میرا سلام پہنچا دیجیے اور مصحف رضوی کی اشاعت پر میری جانب سے میری خوش کا بھی منعکس کردیجیے گا۔
مصحف مشهد رضوی خط حجازی نسخوں میں کامل ترین نسخہ شمار ہوتا ہے جو پہل صدی ہجری سے متعلق ہے آستانہ رضوی متولی کے تعاون سے آیت اللہ سیستانی کے نمایندے کو دیا گیا۔/
4186419