یاکو هامین آٹتیلا؛ ترجمہ قرآن سے لیکر گیلگمش و شاهنامه تک

IQNA

فن لینڈی ایران شناسی ماہر کی برسی؛

یاکو هامین آٹتیلا؛ ترجمہ قرآن سے لیکر گیلگمش و شاهنامه تک

7:23 - January 10, 2024
خبر کا کوڈ: 3515666
ایکنا: ایرانشناسی کے ماہر یاکو هامین آنٹیلا نے فن لینڈی میں قرآن کا ترجمہ کیا جو یورپ میں اسلامی مطالعے کے حوالے سے بڑا نام شمار ہوتا ہے۔

ایکنا نیوز کے فن لینڈ بالعربی نیوز کے مطابق، یاکو ہیمن اینٹیلا ، فینیش زبان میں قرآن کا مترجم اور یورپ اور دنیا میں اسلامی علوم کے سب سے ممتاز محققین میں سے ایک اور ایران شناسی کے ماہر، بیماری سے طویل جنگ کے بعد ساٹھ سال کی عمر میں انتقال کر گئے.

اینٹیلا کا انتقال 18 دسمبر 2023 کو ہوا، لیکن اس کی موت کی خبر کا اعلان جنوری 2024 کے پہلے ہفتے میں کیا گیا. عربی اور اسلامی کاموں کا ترجمہ کرنے اور اس شعبے میں تحقیق کرنے کے علاوہ، فن لینڈ کے اس محقق نے سکاٹ لینڈ کی ایڈنبرا یونیورسٹی میں اسلامی ثقافت اور علوم کے پروفیسر کے طور پر بھی کام کیا.

اینٹیلا ایک میڈیا شخصیت تھی، جو مختلف ٹیلی ویژن شوز میں نمودار ہوتی تھی اور اسلامی ثقافت پر لیکچر دیتی تھی.

 

قرآن کے عربی متن کا پہلا فننش ترجمہ

Yako Hamin Antilla نے 1995 میں قرآن پاک کا عربی سے فننش میں پہلا ترجمہ اور 2000 میں حماسہ والی نظم گلگامیش کا بھی ترجمہ کیا، جو سومری قدیم تہذیب سے تعلق رکھتی ہے، اس زبان میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے.

Anttila فن لینڈ میں باوقار ثقافتی ایوارڈ «aino lino» کے وصول کنندہ کے ساتھ ساتھ تخلیقی صلاحیتوں اور ثقافتی تنوع کے میدان میں متعدد دیگر ایوارڈز کے فاتح تھے. قرآن کے ترجمے اور گلگامیش نظم کے علاوہ، ابن سینا اور غزالی سمیت دیگر کام؛ دو فلسفی، مالکی اسلام، آشوری گرامر سکیم، عراق کے آخری کافر، ابن وحشیہ اور نباتی زراعت، یسوع اسلام میں اور اسلامی تصوف کے مصنف رہ چکا ہے۔

 

یاکو هامین آنتیلا؛ از ترجمه فنلاندی قرآن تا گیلگمش و شاهنامه

 

فن لینڈ کے Yle ریڈیو اسٹیشن نے حال ہی میں اس میڈیا سے Yako Hamin Antilla کے قرآن کے ترجمے کے پڑھنے سے متعلق ایک پروگرام تیار کیا تھا.

فینیش میں قرآن پاک کے مترجم کا کہنا تھا کہ قران کو پورا پیش کرنا اور پڑھنا ہوگا نہ کہ صرف ایک حصے کو پیش کرکے اسلام کو وحشی مذہب بتایا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل وہ رومی، سعدی اور حافظ کی تخلیقات کا ترجمہ کر چکے ہیں، لیکن ان کے مابق  شاہنامہ نے انہیں ہمیشہ مسحور کیا تھا اور ان کا خیال تھا کہ یہ ایک کھڑکی ہے جہاں سے وہ ایرانی قوم کی روح کو دیکھ سکتے ہیں.

 

4192859

نظرات بینندگان
captcha