ایکنا نیوز- نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق نئی دہلی کئی صدیوں سے ہندوستان میں مسلمانوں کی حکمرانی کا مرکز رہا ہے اور اس شہر میں سینکڑوں مساجد تعمیر کی گئی ہیں۔ لیکن آج بھارتی حکومت کی جانب سے مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی کے باعث اس شہر کے وسط میں واقع 54 سے زائد تاریخی مساجد کھنڈرات اور منشیات کے عادی افراد کی پناہ گاہیں بن چکی ہیں۔
مسلم کارکنوں نے حکومت کے اقدامات کے خلاف کھڑے ہونے کی کوشش کی ہے لیکن اب تک اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
دہلی میں فیروز شاہ مسجد کے امام اور مبلغ محمد تسلیم الدین نے الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: فیروز شاہ مسجد 14ویں صدی کی ہے۔
ماضی میں ہم آزادی سے اس مسجد میں نماز پڑھنے آ سکتے تھے لیکن آج یہ آزادی ہم سے چھین لی گئی ہے اور حکام مسجد میں داخلے کے ٹکٹ بیچتے ہیں اور ہمیں مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے۔ اس لیے میں مسجد کو بے حرمتی سے بچانے کے لیے دن کے وقت یہاں بیٹھتا ہوں۔
4219791