ایکنا نیوز- ارم نیوز کے مطابق، انگلستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی لہر، جس کی قیادت انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں کر رہی ہیں جو اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ اور تارکین وطن کے ساتھ دشمنی کے تسلسل کی نمائندگی کرتی ہیں، ان دنوں بڑھ رہی ہے۔
اسی حوالے سے مسجد کے امام اور لندن کی عظیم الشان مسجد کے مبلغ شیخ فائد محمد سعید نے کہا ہے: مسلمانوں کا اسلامو فوبیا کا خوف قابل فہم ہے کیونکہ انتہا پسندوں نے نہ صرف مساجد، افراد اور محلوں پر حملہ کیا بلکہ مرنے والوں کی رازداری کی بھی خلاف ورزی کی۔، مسلمانوں کی قبریں تباہ کر دیں اور وہ مزید آگے بڑھ چکے ہیں۔
شیخ فائد محمد نے زور دے کر کہا: برطانوی مسلمانوں کو عظیم برطانوی معاشرے کے فریم ورک کے اندر کام کرنا چاہیے جو ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے نسل پرستی کے خلاف جنگ پر تاکید اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی مذمت کی۔
قابل ذکر ہے کہ انگلینڈ میں پرتشدد مظاہرے گزشتہ ہفتے 29 جولائی کو شمال مغربی انگلینڈ کے ساؤتھ پورٹ میں 3 لڑکیوں کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کرنے کے بعد شروع ہوئے کیونکہ اس ملک کے کچھ میڈیا نے گمراہ کن معلومات پیش کیں اور اعلان کیا کہ ان قتلوں کا مرتکب ایک انتہا پسند مسلمان ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 40 لاکھ افراد، جو برطانوی آبادی کا تقریباً 6 فیصد ہیں، مسلمان ہیں لیکن اسلامو فوبیا میں اضافے کی وجہ سے اس ملک کے مسلمان ہمیشہ خوف میں رہتے ہیں۔/
4230990