ایکنا نیوز، عرب نیوز کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا: پاکستان مسجد اقصیٰ پر سینکڑوں شدت پسند آباد کاروں کے غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: پاکستان عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ یروشلم میں مقدس مقامات کے خلاف ان سنگین اور بار بار کی جانے والی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
زہرا بلوچ نے اس بات پر زور دیا کہ مقدس ترین اسلامی مقامات میں سے ایک کی بے حرمتی اور نمازیوں کے حقوق کی خلاف ورزی نے مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا ہے. انہوں نے اسرائیل کے اقدامات کو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی اور یروشلم شہر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کو صریح نظرانداز کرنے کے طور پر بیان کیا۔
انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا جوابدہ ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا: کل غزہ کے عوام کے خلاف موجودہ جنگ میں ایک افسوسناک موڑ تھا کیونکہ یہ اعلان کیا گیا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی قابض افواج نے 40،000 افراد کا قتل عام کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان یروشلم کی عرب اور اسلامی شناخت کو تبدیل کرنے کے مقصد سے اسرائیلی پالیسیوں سے لاحق خطرے کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خدشات سے وابستہ ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے مسجد اقصیٰ کی اسلامی شناخت کے تحفظ اور فلسطینیوں کے لیے عبادت کی آزادی کی ضمانت دینے کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ منگل کو بن غفیر کی قیادت میں تقریباً 1،400 صہیونی آباد کاروں نے مقبوضہ شہر قدس میں مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا اور «ہیکل کی نام نہاد تباہی کی برسی کے موقع پر اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں اشتعال انگیز نعرے بھی شروع کر دیے۔ بن غفیر نے مسجد اقصیٰ کے دورے کے بارے میں بنائی گئی ایک ویڈیو میں غزہ میں «حماس» کی شکست کا وعدہ کیا۔/