ایکنا نیوز، القدس العربی نیوز کے مطابق، علما اور سوشل میڈیا صارفین نے تیونس کے سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک مذہبی ترانہ نشر کرنے پر شدید تنقید کی ہے جس میں قرآن پاک کی ایک آیت تھی۔
تیونس کے سرکاری ٹیلی ویژن کے چینل ٹو پر پیغمبراکرم(ص) کی سالگرہ کے موقع پر نشر ہونے والے ایک پروگرام میں، جس کے دوران تیونس کے ایک گلوکار اسماعیل حربی نے ایک مذہبی گیت گایا جس میں سورہ ال عمران کی آیت 110 تھی۔ بھی پڑھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے سوشل نیٹ ورکس پر مذمت کی ایک وسیع لہر دوڑ گئی۔
ناقدین کے مطابق قرآن پاک کی آیات کو اس طریقے سے پڑھنا ایک خطرناک چیز اور بڑی بدعت ہے جو قرآن پاک کے وقار کے خلاف ہے۔ کیونکہ خدا نے قرآن کو دنیا کی رہنمائی کے لیے نازل کیا ہے اور ہدایت کے اس نور کا مذاق نہیں اڑایا جا سکتا. کچھ لوگوں نے قرآن پاک کو موسیقی کی شکل میں پڑھنے کو چرچ کے بھجن کی نقل کرنے اور عیسائیت سے ملتا جلتا بیان کیا ہے۔
تیونس میں سوشل میڈیا صارفین نے تیونس کے مفتی کے ساتھ ساتھ اس ملک کے پراسیکیوٹر کی مداخلت اور تیونس کے سرکاری ٹیلی ویژن کے دوسرے چینل کے ڈائریکٹر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تیونس اس سے پہلے بھی اسی طرح کے واقعات دیکھ چکا ہے، 2017 میں، متعدد علماء نے تنقید کی اور تیونس کے آنجہانی ہدایت کار نجیب خلف اللہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا، جنہوں نے اپنے ایک ڈرامے کے نام کے طور پر «أَلْهَكُمُ التَّكَاثُرُ » کا جملہ منتخب کیاتھا۔
2022 میں، سوشل میڈیا صارفین نے صدر قیس سعید پر سورہ مبارک علق کی پہلی آیات کو مسخ کرنے کا الزام لگایا۔ کیونکہ اپنی تقریر میں، انہوں نے جملہ بگاڑ کر «اقرأ باسم حزبك الذي خلق.. خلق الإنسان من ورق» استعمال کیا تھا۔/
4237065