جنگی حالات سے نتن یاہو کی شکست واضح ہے

IQNA

لبنانی تجزیہ کار:

جنگی حالات سے نتن یاہو کی شکست واضح ہے

5:57 - October 12, 2024
خبر کا کوڈ: 3517261
ایکنا: جنگی اپ ڈیٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ حالات جلد بدل جائیں گے اور نتن یاہو کی شکست سے اسرائیل کی شکست یقینی ہے۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی سیاسی تجزیہ کار اور مصنف میخائیل عوض نے حزب اللہ لبنان اور صہیونی حکومت کے درمیان حالیہ کشمکش اور ایران کی جانب سے صہیونی اہداف پر میزائل حملوں کے حوالے سے لکھا: گزشتہ چند دنوں کے واقعات سے جنگ میں وسیع اسٹریٹجک تبدیلیوں کے آثار نظر آتے ہیں؛ نیتن یاہو کی سختی اور بے تدبیری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اور وہ یہ گمان کرتے ہوئے تکبر کے ساتھ جارحیت کر رہا ہے کہ وقت اور طاقت کا توازن اس کے حق میں ہے۔ اسی لیے وہ مشرق وسطیٰ میں اپنے زیر تسلط علاقوں کی تبدیلی اور اسرائیل کے مکمل تسلط کا خواب پورا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
نیتن یاہو، اسرائیل، اور وہاں کے چھوٹے ذہنیت کے مذہبی رہنما اور خاخام اس مغالطے میں ہیں کہ وہ تاریخ، جغرافیہ، اور حقائق کو اپنی مرضی کے مطابق بدل سکتے ہیں اور اپنی مذہبی توہمات کو مسلط کر سکتے ہیں۔ لیکن وقت نے ثابت کیا ہے کہ تاریخ، جغرافیہ، اور واقعات کی طاقت اس سے کہیں زیادہ ہے اور یہ مخالفین کو ناکام بنا سکتی ہے۔
ایران نے میدان کو تیار کیا اور طاقت کے ساتھ اپنا میزائل حملہ کیا، اور خاص اہداف کو نشانہ بنایا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایران نے اپنے سپر سونک میزائل بھی استعمال کیے۔ اس کارروائی نے خطے کی صورت حال کو یکسر بدل دیا اور یہ جھوٹ بھی ختم کر دیا کہ ایران نے اپنے اتحادیوں کو چھوڑ دیا ہے یا وہ داخلی اختلافات کا شکار ہے۔ ایران نے اس آپریشن کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کیے اور نیتن یاہو کی قیادت کے تحت اسرائیل کے دفاعی کمزوریوں کو بے نقاب کیا۔

دوسری طرف، امریکہ کی غیر یقینی اور نیتن یاہو کی جنگ میں شامل ہونے کی عدم دلچسپی بھی واضح ہو گئی ہے۔ یورپی ممالک نے اس تبدیلی کو نظرانداز کیا، سوائے اردن کے جس نے ایران کے چند میزائلوں کو روکنے کی کوشش کی۔
ایران کے میزائل حملے نے اسرائیل کے اندر فتح اور طاقت کا وہم توڑ دیا، اور انہیں یہ ادراک ہوا کہ دعوؤں اور حقیقت میں بہت فرق ہے۔ ایران نے متنبہ کیا کہ اگر اسرائیل نے اس حملے کا جواب دیا تو ایران مزید شدید ردعمل دے گا۔
ایران نے اس حملے کو اکیلے انجام دیا، لیکن اس کے پاس یہ صلاحیت بھی موجود تھی کہ وہ اپنے تمام اتحادیوں کو بھی شامل کر لے، جو کہ آئندہ حملوں میں ممکن ہے۔

ایک اور اہم واقعہ حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان العدیسہ میں پہلی زمینی جھڑپ تھی، جس میں اسرائیلی فوج کو نقصان اٹھانا پڑا۔ حزب اللہ کی مزاحمت اور میزائل حملوں نے اسرائیل کو یہ حملہ شروع کرنے سے روکا۔
یہ واضح ہو گیا کہ حزب اللہ مکمل طور پر تیار ہے اور اس نے اپنے ڈھانچے کو محفوظ رکھتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جیسا کہ سید حسن نصراللہ نے کہا تھا۔

العدیسہ میں حزب اللہ کی زمینی جھڑپ اور ایران کا میزائل حملہ صہیونی حکومت کے خاتمے کی شروعات ہے۔ مزاحمت کے محور نے صبر اور پختگی کے ساتھ جنگ کو طول دیا تاکہ اکتوبر میں امریکہ کے صدارتی انتخابات کے قریب جا سکے، جہاں امریکہ اور اسرائیل کی طاقت کا وہم بھی ٹوٹے گا۔

آنے والے دن مزید خوشگوار اور اہم ہوں گے، اور اس جنگ میں تبدیلیاں تیز ہو جائیں گی۔ اگر نیتن یاہو اور اسرائیل اس جنگ میں شکست کھا جاتے ہیں، تو اسرائیل کا خطے میں کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔

اسٹریٹجک ماحول اور مجموعی طاقت کا توازن اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ہے۔ وقت اور جغرافیہ مزاحمت کے حق میں ہے، اور اگر اسرائیل نے ایران کے میزائل حملے کا جواب دینے کی کوشش کی، تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے اور قیمتی نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔/

 

4240956

نظرات بینندگان
captcha