ایکنا نیوز، الجزیرہ نیوز سے خبر دی گئی کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ایران پر کیے گئے فوجی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین و روایات کے خلاف قرار دیا۔ ریاض نے اپنے مستقل مؤقف کو دہراتے ہوئے خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور تنازعات کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ یہ کشیدگیاں خطے کے ممالک اور عوام کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستان: وزارت خارجہ پاکستان نے بھی آج صبح اسرائیل کے اس جارحانہ اقدام کی مذمت کی اور اسے خطے میں کشیدگی اور تنازعات کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہرایا، ساتھ ہی عالمی برادری سے اسرائیل کے ان اقدامات کو روکنے کے لیے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
حامد کرزئی، افغانستان کے سابق صدر، نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس" پر لکھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ، جو اس قریبی اور برادر ہمسایہ کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، قابل مذمت ہے۔
ملایشیاء: وزارت خارجہ ملائیشیا نے بھی آج بیان میں کہا کہ "یہ حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور علاقائی استحکام کو بری طرح کمزور کر رہے ہیں۔" بیان میں آیا ہے کہ "فوری طور پر دشمنی کا خاتمہ اور تشدد کے دائرے کو روکنا ضروری ہے۔
حماس: فلسطینی تنظیم حماس نے بھی اسرائیل کے آج کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی، اسے ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اسرائیلی ریاست اس جارحیت کے مکمل نتائج کی ذمہ دار ہے، جسے امریکی حمایت حاصل ہے۔
عمان: سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے بھی ایران کی سرزمین پر اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا۔
مڈل ایسٹ نیوز نے رپورٹ کیا کہ ایک امریکی عہدیدار نے خطے کے مؤثر ممالک سے درخواست کی کہ وہ ایران کو اسرائیل کے حالیہ حملوں کا جواب دینے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تل ابیب کا جواب اس بات پر منحصر ہے کہ آگے کس طرح آگ کا تبادلہ رک سکتا ہے۔
روس کا ردعمل: تہران میں روسی سفارت خانے نے کہا کہ ایران کے بیانات کے مطابق اسرائیل نے تہران، ایلام اور خوزستان کے علاقوں کو نشانہ بنایا، جبکہ ایران کا فضائی دفاع فعال رہا۔ اس وقت دارالحکومت اور دیگر بڑے شہروں میں صورتحال پرسکون ہے۔
وائٹ ہاؤس: وائٹ ہاؤس نے اس بارے میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل نے اپنے دفاع میں ایران میں فوجی اہداف پر حملے کیے ہیں۔ اس دوران امریکی وزیر دفاع نے اسرائیلی وزیر جنگ کے ساتھ ایران کے بارے میں فون پر گفتگو کی تاکہ اسرائیل کے حالیہ حملے کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کی جا سکیں۔
گذشتہ روز، صیہونی ریاست کی فوج نے ایران کی جانب سے چلائی جانے والی آپریشن "وعدہ صادق 2" کے ردعمل میں تہران، خوزستان اور ایلام کے کچھ فوجی اہداف پر حملہ کیا، تاہم ایران کے متحدہ فضائی دفاع نے طاقت کے ساتھ اس کا جواب دیا اور حملوں کو ناکام بنا دیا۔/