ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، خوزستان میں قرآن و عترت کی ہفتہ منانے کے موقع پر، جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، اہواز میں جاپانی نو مسلم خاتون، محترمہ آتسوکو ہوشینو کے ساتھ ایک دوستانہ نشست اور ان کی کتاب "ٹوکیومیں ولادت" کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ نشست بروز منگل بارہ نومبر کو منعقد ہوئی۔
اس مسلمان خاتون نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ انیس سال پہلے میں قرآن اور اسلام سے آشنا ہوئی اور چودہ سال پہلے زندگی کی سب سے بڑی کامیابی میرے حصے میں آئی، یعنی ایران میں ہجرت۔ میرا تعلق پانچ افراد کے خاندان سے ہے۔ جاپان میں زیادہ تر لوگ شینٹو اور بدھ مت کے پیروکار ہیں اور کچھ تعداد مسیحی ہے۔ جاپان میں مسلمان آبادی تقریباً بائیس ہزار ہے، جس میں سے اسی فیصد جاپانی النسل نہیں اور زیادہ تر اہل سنت ہیں۔ جاپان میں ایک سو دس اہل سنت مساجد موجود ہیں، لیکن شیعہ مسجد نہیں ہے۔ جاپان میں ایک عجیب بات یہ ہے کہ وہاں کچھ لوگ دو مذاہب رکھتے ہیں، یعنی بیک وقت شینٹو اور بدھ مت کے پیروکار ہیں۔ میں ایسے ہی ماحول میں پروان چڑھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچپن میں مسیحیت سے بھی کچھ واقفیت تھی کیونکہ میرے چچا انجیل کے استاد اور مبلغ تھے۔ میں تجسس کے باعث دنیا کے بارے میں کئی سوالات رکھتی تھی کہ ہم کہاں سے آئے ہیں اور کہاں جا رہے ہیں؟ میں نے ٹی وی پر اسلام کا نام سنا تھا، جسے دہشت گردی کا مذہب قرار دیا جاتا تھا۔ نائن الیون کے واقعے اور اس کے بعد قرآن کی بے حرمتی کے واقعات نے میری توجہ اسلام کی طرف مبذول کرائی۔ میں نے سوچا کہ آخر اسلام کے دشمن اس دین کو ختم کرنے پر اتنی توجہ کیوں دیتے ہیں؟ دین اسلام میں ایسا کیا ہے جو دیگر ادیان میں نہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اسلام کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی جاتیں، حالانکہ یہ ایک عالمی دین ہے اور جنگ کا نہیں بلکہ مکمل طور پر امن کا دین ہے۔ میں نہیں جانتی تھی کہ مسلمان، پیغمبر اسلام سے پہلے کے تمام انبیاء کا بہت احترام کرتے ہیں۔ میرے لیے ایک اور دلچسپ بات یہ تھی کہ کہا جاتا تھا کہ اسلام میں خواتین کا کوئی مقام نہیں ہے۔ جب میں نے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے اور اسلام میں بیٹی کو جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ قرار دیا گیا ہے، اور شادی کے بعد عورت اپنے شوہر کا آدھا دین مکمل کرتی ہے۔ ایک حدیث کے مطابق، "جنت ماں کے قدموں تلے ہے"، جبکہ بدھ مت میں عورت کو ناپاک سمجھا جاتا ہے اور اسے مقدس مقامات میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی۔ جاپان کی روایتی ثقافت میں اگرچہ والدین کا احترام اہم ہے، لیکن مطلق مردانگی بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہا جاتا تھا کہ اسلام نے علم سے کچھ حاصل نہیں کیا، لیکن جب میں نے قرآن کا مطالعہ کیا تو دیکھا کہ اس میں عقل و فکر پر زور دیا گیا ہے، جبکہ مسیحیت میں ہمیں یہ سکھایا جاتا تھا کہ سمجھنے کی ضرورت نہیں، بس ماننا کافی ہے۔ اسلام میں عقل و شعور کی اہمیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ تاریخ اسلام میں کئی دانشور پروان چڑھے۔ قرآن نے 1400 سال پہلے ایسے علوم کا ذکر کیا ہے جو آج دریافت ہو رہے ہیں۔
مزید یہ کہ قرآن میں انسانوں کے درمیان فرق کو بھی خوبصورت انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ قرآن کے مطابق، عورت اور مرد ہونا یا سفید اور سیاہ ہونا برتری کا معیار نہیں ہے۔ مجھے اسلام کے یہ پہلو بہت خوبصورت لگے کیونکہ ابتدا میں میرے پاس اسلام کی آگاہی نہیں تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسلمانوں کا ایک قبلہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنا اور ایک ہی عبادت کا عمل ان سب کو متحد کرتا ہے۔ میں نے مختلف فرقوں کا مطالعہ کیا لیکن زندگی کے مقصد کا کوئی قانع جواب نہ پایا۔ جاپان میں خودکشی کی شرح بہت زیادہ ہے اور اس کی ایک وجہ خالی پن کا احساس ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ ہماری زندگی کا حقیقی مقصد اس دنیا میں نہیں، بلکہ آخرت میں ہے، اور یہ سوچ میرے کئی مسائل کا حل بن گئی۔
انہوں نے ایک روحانی تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے قرآن سے عشق ہو گیا تھا، اگرچہ میں قرآن پڑھنا نہیں جانتی تھی اور اس کا ترجمہ پڑھتی تھی۔ ایک دن جب میں سورہ یاسین پڑھ رہی تھی تو مجھے محسوس ہوا کہ میرے اردگرد روشنی ہے اور اندر سے آواز آئی کہ فکر نہ کرو اور ہماری طرف آؤ۔ یہ ایک خوشگوار تجربہ تھا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ سورہ یاسین قرآن کا دل ہے۔ اس کے بعد میں نے وہاں کے سب سے بڑے اسلامی مرکز سے رابطہ کیا اور مسلمان ہو گئی۔ اس کے بعد میں تشیع اور اہل بیت(ع) سے آشنا ہوئی اور دعاؤں کی متون کا مطالعہ کیا۔
آخر میں، نشست کے دوران طلباء اور یونیورسٹی کے عملے نے آتسوکو ہوشینو سے سوالات کیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام میں جو چیز سب سے زیادہ خوبصورت ہے وہ خود شناسی کا صحیح مفہوم ہے۔
4247866