ایکنا نیوز، وام نیوز ایجنسی کے مطابق مسلم حکام کونسل نے، جو ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الازہر کی سربراہی میں قائم ہے، عالمی رہنماؤں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رواداری اور پُرامن بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کوششیں کریں اور ان تمام عوامل کے خاتمے کے لیے کوششیں کریں جو معاشرتی استحکام اور امن کو نقصان پہنچاتے ہیں اور وسائل کو ضائع کرتے ہیں۔
کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ رواداری صرف ایک اخلاقی انتخاب نہیں بلکہ جنگوں اور تنازعات کے چکر سے نکلنے کا بنیادی حل ہے۔ یہ مظلوم افراد، بالخصوص غریبوں، محتاجوں، اور کمزوروں کی مستقل تکالیف کا خاتمہ کرنے کا ذریعہ ہے۔
مسلم حکماء کونسل نے یہ بیان عالمی یومِ رواداری کے موقع پر جاری کیا، جو ہر سال 16 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ تسامح کی قدر صرف ایک انتخاب نہیں بلکہ معاشرتی استحکام اور ترقی کو یقینی بنانے اور دنیا میں امن، عدل، اور ہمدردی کے اصولوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک انسانی ضرورت ہے۔
بیان میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ اسلام بنیادی طور پر امن، ہمدردی اور تمام لوگوں کے درمیان پُرامن بقائے باہمی کی تلقین کرتا ہے، چاہے ان کا مذہب، نسل یا ثقافت کچھ بھی ہو۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا" (سورہ حجرات، آیت ۱۳) — یعنی "اور ہم نے تمہیں قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو۔" یہ آیت لوگوں کے درمیان تفاهم کے پل بنانے کی واضح دعوت ہے۔
مسلم حکام کونسل نے "سندِ برادریِ انسانی" کے قیام کے لیے اپنی مستقل کوششوں کا بھی ذکر کیا، جو ابوظہبی میں 2019 میں جاری کی گئی تھی اور جس پر ڈاکٹر احمد الطیب اور پوپ فرانسس نے دستخط کیے تھے۔ اس دستاویز میں عالمی رہنماؤں سے پُرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تسامح اور امن کے فروغ، جنگوں اور تنازعات کے فوری خاتمے، اور موسمیاتی، ثقافتی اور اخلاقی زوال جیسے مسائل کے حل کے لیے بھرپور کوشش کریں۔/
4248592