سامورا کی سرزمین پر «کیمونو حجاب» مہم کا آغاز

IQNA

سامورا کی سرزمین پر «کیمونو حجاب» مہم کا آغاز

12:40 - November 18, 2024
خبر کا کوڈ: 3517479
ایکنا: ایک جاپانی ماڈل جو ملایشیاٰ میں مقبول ہوئی تھی اس نے جاپانی کلچر سے یکجا کرکے حجاب کا خاص انداز ڈیزاین کیا ہے۔

ایکنا کے مطابق، جاپانی فیشن ڈیزائنر کائوری کوبایاشی نے 2017 میں ملائیشیا کا سفر کیا۔ اس سفر وہ اس ملک کی محجوب خواتین کے روسریوں کی خوبصورتی سے متاثر ہوئیں۔
 
وہ کہتی ہیں: "چونکہ میں بدھ مت کی پیروکار تھی اور یہ میرا پہلی بار کسی مسلمان اکثریتی ملک کا دورہ تھا، تو یہ تجربہ میری آنکھیں کھول دینے والا ثابت ہوا۔
 
کوبایاشی شروع میں حجاب کو محض ایک مذہبی لباس سمجھتی تھیں، مگر ملائیشیا میں ان کے تجربات نے انہیں اس کی خوبصورتی سے آشنا کیا۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ اس خوبصورتی کو اپنے جاپانی ثقافتی لباس، کیمونو کی محبت کے ساتھ ملا کر کچھ منفرد تخلیق کریں۔
 
 حجاب کے فلسفے سے آشنائی
 
وہ کہتی ہیں: "اس متاثر کن سفر سے واپسی کے بعد، میں نے تقریباً ایک سال تک جذبے کے ساتھ روسریاں بنانے پر کام کیا، کئی بار آزمائش اور غلطی کا سامنا کیا، حالانکہ مجھے روسری بنانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔"

 
 
نخستین برند حجاب در ژاپن


 
حجاب میں ان کی دلچسپی کے ساتھ ہی، ان کا اسلام کے بارے میں تجسس بھی بڑھنے لگا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں سے رابطہ قائم کیا اور حجاب کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کے بارے میں مزید سیکھا، اور اس دوران انہیں ایک ایسا حمایتی نیٹ ورک ملا جس نے ان کی پیشہ ورانہ زندگی میں ان کا حوصلہ بڑھایا۔
 
اس کے باوجود، ان کے کچھ دوست جاپان میں انہیں اس نئے کاروباری اقدام سے روکنے کی کوشش کرتے رہے کیونکہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں منفی خیالات وہاں عام تھے۔
 
کوبایاشی نے چین کے سفر میں سیکھا تھا کہ کس طرح ان کلیشوں سے بالاتر دیکھنا ہے؛
سات سال قبل انہوں نے شیاکسیا حجاب جاپان (Xiaxia Hijab Japan) کے نام سے اپنا برانڈ شروع کیا۔ شیاکسیا کی روسریوں نے خاص طور پر مسلمان سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی، کیونکہ وہ اپنی تخلیقات میں جاپانی روایتی کپڑے استعمال کرتی تھیں۔

 
نخستین برند حجاب در ژاپن


 
یہ برانڈ خاص طور پر اس وقت مقبول ہوا جب ان کی تخلیقات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شائع ہوئیں۔ سال 2023 میں، کوبایاشی نے ٹوکیو کے علاقے ہاراجوکو میں ایک اسٹور کھولا، جہاں ان کی منفرد روسریوں کی مانگ بڑھنے لگی۔
 
چونکہ اب شیاکسیا اپنے ساتویں سال میں ہے، کوبایاشی نے ٹوکیو کے مختلف سیاحتی مقامات پر اپنی موجودگی بڑھا دی ہے اور دنیا بھر میں اپنے مختلف صارفین کے لیے مصنوعات تیار کر رہی ہیں۔ کوبایاشی شیاکسیا کو جاپان کا پہلا اندرونی برانڈ مانتی ہیں جو حجاب کے لیے مخصوص ہے اور وہ مستقبل میں عبایہ جیسے دیگر اسلامی لباسوں کی تیاری کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔

نخستین برند حجاب در ژاپن

 
 
وہ امید کرتی ہیں کہ جاپانی آرٹ کو اسلامی فیشن کے ساتھ ملا کر جاپان اور عالم اسلام کے درمیان مزید ہم آہنگی پیدا کی جا سکتی ہے۔ وہ کہتی ہیں: "کیمونو کو حجاب میں تبدیل کر کے، میں امید کرتی ہوں کہ جاپانی لوگوں کو اسلام سے آشنا ہونے کا موقع ملے اور جاپان کی روایتی ثقافت کو دنیا بھر کے مسلمانوں کے ساتھ شیئر کیا جا سکے۔ منفی تصورات اکثر خوف اور غلط فہمی سے پیدا ہوتے ہیں، مگر مثبت تصورات یقینی طور پر خوبصورتی، کشش اور نفاست کے ذریعے پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

ٹیگس: جاپان ، حجاب ، مہم
نظرات بینندگان
captcha