ایکنا نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، قرآن کے موضوع پر کام کرنے والی خواتین کا ایک گروپ حسینیہ جماران میں جمع ہوا اور حضرت امام خمینی (رح) کے ساتھ عہد کی تجدید کی۔ اس ملاقات میں حجتالاسلام والمسلمین سید حسن خمینی سے بھی ملاقات ہوئی۔
مراسم کے دوران، سید حسن خمینی نے سورہ اسراء کی آیت ۸۲ کی طرف اشارہ کیا جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "اور ہم قرآن میں وہ چیزیں نازل کرتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے شفا اور رحمت ہیں اور ظالموں کے لیے سوائے خسارے کے کچھ نہیں بڑھاتیں"۔ انہوں نے بیان کیا کہ کس طرح ایک چیز ایمان والوں کے لیے رحمت اور ظالموں کے لیے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
سید حسن خمینی نے مزید کہا کہ قرآن میں مومن اور کافر کا تذکرہ ہوتا ہے، مگر اس آیت میں مومن اور ظالم کا تقابل کیا گیا ہے۔ رحمت یا خسارے کا انحصار اس بات پر ہے کہ انسان کس مقام پر کھڑا ہے، جیسے بارش کا ہونا کسان کے لیے نعمت اور تیاری نہ کرنے والوں کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ قرآن مومن کے لیے شفا اور ظالم کے لیے خسارہ ہے۔ عرفان میں کہا جاتا ہے کہ انسان کو کمال کی طرف بڑھنے کے لیے چار مرحلے طے کرنے پڑتے ہیں: تخلیہ، تجلیہ، تحلیہ، اور فنا۔ سید حسن خمینی نے کہا کہ شفا سے مراد وہ مرحلہ ہے جہاں انسان خود کو پاک کرتا ہے، اور رحمت تجلیہ کے برابر ہے، یعنی انسان کو مزید خوبصورتی عطا ہوتی ہے، لیکن یہ سب مومن ہونے کی شرط پر منحصر ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں زکیہ عبداللہیان نے خواتین قرآنی محققین کے بینالمللی سیمینار کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ اب تک 21 ہزار قرآن کے موضوع پر خواتین کی تحریر کردہ تحقیقی مقالے جمع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ سیمینار خواتین کو قرآنی اور اسلامی آرٹ کے فیسٹیولز کی طرف لے جا رہا ہے اور اب تک 1500 سے زیادہ قرآنی محفلیں اور جلسے خواتین کے لیے منعقد کیے جا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ حضرت زہراء (س) کی ولادت کی مناسبت سے برج میلاد تہران میں سولویں بین الاقوامی خواتین قرآنی محققین اور نامور خواتین کی حوصلہ افزائی کی تقریب منعقد ہوگی۔
4249742