ایکنا نیوز، TR.Agency نیوز کے مطابق ، مسلم علماء کونسل نے اس بیان میں، جو ہفتہ کے روز کو جاری کیا گیا، حرمین شریفین (سعودی عرب) میں فاسد سرگرمیوں کے انعقاد پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی عرب اس قسم کی سرگرمیوں پر مسلمانوں کے اموال کو ایسے کاموں میں صرف کر رہا ہے جو دینی اقدار کے خلاف ہیں، جو کہ مقدس شعائر کی واضح توہین ہے۔
مسلم علما نے یہ بھی بیان کیا کہ یہ حرکات شعائر الٰہی کی تحقیر اور دینی و اخلاقی حدود کو نظرانداز کرنے کا ثبوت ہیں، اور مسلمانوں کو ان خلاف ورزیوں کی مخالفت اور دین کے اصولوں پر کاربند رہنے کی دعوت دی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے پروگرام میں ایسے گانے گائے گئے جو کفرآمیز اور مسلمانوں کے مقدسات کی توہین پر مبنی تھے، اور موسم ریاض کی تقریب میں خانہ کعبہ کی علامت کو دکھایا گیا، جس کے گرد نیم برہنہ خواتین طواف کر رہی تھیں، یہ بات واضح طور پر شعائر الٰہی کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے جسے قرآن اور سنت نبوی میں بلند مقام دیا گیا ہے۔
مسلم علما نے سورہ نور کی آیت 19 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "بے شک جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اہل ایمان میں بے حیائی پھیلے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔"
ان نکات پر اتفاق کیا گیا:
دستخط کنندگان: مراکز اور انجمنیں: انجمن علماء مغرب عربی، عالمی انجمن انصار النبی ﷺ، فلسطین کے علمائے کرام، انجمن علما، دارالافتاء لیبیا، افغانستان کے علمی علماء کا مجمع، امریکہ کا دارالقرآن و حدیث، امت واحدہ انجمن، الانبار عراق میں دارالعلوم و معرفت، کردستان عراق کی اسلامی ثقافتی تنظیم "ملا جزیری"، عراقی ائتلاف برائے مسجدالاقصیٰ کی حمایت، ترکی کی علمائے مدارس اسلامی کی یونین، عالمی اتحاد علمائے مقاومت، اہل سنت کے علمائے کرام کی انجمن، لبنان کی خیریہ انجمن "النور" اور بیرون ملک الازہر کے علمائے کرام اور 67 علما نے اس پر دستخط کیے ہیں۔/
4250382