ایکنا نیوز، ایران کے ثقافتی قونصل خانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ نئے عیسوی سال اور حضرت عیسیٰ مسیحؑ کی ولادت کے موقع پر ایران کے ثقافتی قونصلر حبیب رضا ارزانی نے ملائیشیا کی ریاست سراواک (کوچنگ) میں کیتھولک گرجا گھروں کے آرچ بشپ سایمون پیٹر یو ہون سانگ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں حبیب رضا ارزانی نے ایران میں مختلف ادیان کے پیروکاروں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کے بعد حضرت امام خمینیؒ نے امت واحدہ کی تشکیل کو اہم ترین اصول قرار دیا، جس کے تحت تمام مذاہب و ادیان نے اتحاد و یکجہتی کے ماحول میں زندگی گزاری۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا آئین انسانی حقوق اور الہامی ادیان کے احترام پر زور دیتا ہے۔ زرتشتی، یہودی، اور عیسائی اقلیتوں کے نمائندے پارلیمنٹ میں موجود ہیں اور دیگر شہریوں کی طرح تمام حقوق سے مستفید ہوتے ہیں۔
حبیب رضا ارزانی نے غزہ اور لبنان میں مظلوم بچوں اور خواتین پر صیہونی ریاست کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو آج امن کی ضرورت ہے، اور الہامی ادیان کا اتحاد عالمی امن اور سکون کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روحانیت اور انصاف ادیانِ الہامی کے مشترکہ موضوعات ہیں، اور مختلف ادیان کا اتحاد برکات کا باعث بنتا ہے کیونکہ خدا کی مدد جماعت کے ساتھ ہوتی ہے۔
ارزانی نے مزید بتایا کہ بارہویں بین الاقوامی اجلاس برائے بین المذاہب مکالمہ کے دوران حجۃ الاسلام والمسلمین محمد مہدی ایمانی پور، سربراہ اسلامی ثقافت و تعلقات تنظیم، نے ویٹیکن میں کیتھولک چرچ کے رہنما پوپ فرانسس سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مرکزی موضوع نئی نسل کی دینی تربیت اور انسانی مشترکہ اقدار کو مضبوط کرنا تھا۔
آرچ بشپ سایمون پیٹر یو ہون سانگ نے اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سراواک میں مسلمان، عیسائی، بدھ مت کے پیروکار اور دیگر مذاہب کے لوگ امن اور سکون سے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال رمضان المبارک کے دوران عیسائیوں نے ایک دن کا روزہ رکھا اور مسلمانوں کے ساتھ کلیسا میں افطار کیا۔
ملاقات کے دوران آرچ بشپ کو ایران میں منعقدہ بین المذاہب مکالمہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی، اور سراواک میں مختلف الہامی ادیان کے نمائندوں کے ساتھ مصنوعی ذہانت کے موضوع پر ایک مشترکہ کانفرنس کے انعقاد کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
4251722