ایکنا کی رپورٹ کے مطابق maspero.eg سے نقل کردہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ مصر میں سوشل میڈیا کے ماہرین اور سرگرم کارکنوں نے ریڈیو قرآن مصر پر تجارتی اشتہارات کی نشریات کو بند کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ یہ ریڈیو چینل 60 ملین سے زائد سامعین پر مشتمل ہے اور عرب دنیا میں مذہبی میڈیا کی پہلی خصوصی ریڈیو اسٹیشن تصور کی جاتی ہے۔
ریاستی میڈیا کونسل کا یہ فیصلہ متعدد اجلاسوں اور ہدایات کے بعد سامنے آیا، جن میں سب سے نمایاں ہدایت "نجومیوں اور فالگیروں کی ٹی وی چینلز، ریڈیو اور ویب سائٹس پر موجودگی کی پابندی" تھی۔
کونسل نے اپنے فیس بک پیج پر جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ریڈیو قرآن کریم کے سامعین اور سرکاری مذہبی اداروں کے رہنماؤں کی طرف سے موصول ہونے والی شکایات کے بعد کیا گیا، اور یہ پابندی یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔
بیان کے مطابق، احمد المسلمانی کی سربراہی میں ریاستی میڈیا کونسل نے اشتہارات کمیٹی کے اس فیصلے کی منظوری دی کہ تجارتی اشتہارات کو ریڈیو قرآن کریم سے دیگر ریڈیو چینلز پر منتقل کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی، مصر کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا کہ وہ اس ریڈیو چینل کی آمدنی میں ممکنہ کمی کو روکنے کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی۔
ریڈیو قرآن کریم کے سربراہ، اسماعیل دویدار نے اس فیصلے کو "تاریخی اور جرات مندانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک سے موصول ہونے والی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اقدام کیا گیا ہے۔/
4258163