ایکنا نیوز، نیشنل نیوز کے مطابق لاس اینجلس شہر میں ایک مسجد، جو طویل عرصے سے عبادت اور سماجی سرگرمیوں کا مرکز تھی، حالیہ آتش زدگی میں مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔ کئی روز سے جاری شدید گرمی اور خشک ہواؤں، جنہیں اکثر شیطانی ہوائیں کہا جاتا ہے، کی وجہ سے لاس اینجلس میں آگ بھڑک اٹھی۔ منگل کی رات یہ آگ آلتادینا کے علاقے میں واقع مسجد التقوی تک پہنچ گئی۔ یہ مسجد بھی ان ہزاروں عمارتوں میں شامل ہے جو ان آتشزدگیوں میں جل کر خاک ہوگئی ہیں۔
امام جنید عاصی نے بتایا کہ مسجد مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے اور کچھ بھی سلامت نہیں بچا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اپنے مصروف دنوں میں 200 نمازیوں کی میزبانی کرتی تھی۔ امام عاصی نے مزید کہا کہ مسجد 1970 کی دہائی کے آخر سے فعال تھی۔ یہ ایک سادہ سی عمارت تھی جو ایک دکان اور دفتر کو ملا کر بنائی گئی تھی اور اپنے دوستانہ اور خوشگوار ماحول کی وجہ سے مشہور تھی۔ مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ابو جرادہ، جو روزانہ مسجد التقوی میں نماز پڑھا کرتے تھے، نے کہا کہ بہت سے لوگ اس مسجد کو اپنا گھر سمجھتے تھے۔ انہوں نے رمضان المبارک میں روزے رکھنے، دعاؤں اور غور و فکر کے بعد مسجد میں اکٹھے ہو کر افطار کی یادیں تازہ کیں۔
اس آتش زدگی میں کئی عبادت گاہیں متاثر ہوئی ہیں، جن میں چند کنیسہ اور دو چرچ بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق، اب تک کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے اور دس ہزار سے زائد عمارتیں جل چکی ہیں۔/
4259277