ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، المشاہد سے گفتگو کرتے ہوئے، اواب المہدی نے کہا کہ وہ یمن کی نمائندگی کرتے ہوئے تیجان النور قرآنی مقابلوں میں شریک ہوئے، جو گزشتہ ہفتے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہوئے۔
اواب المہدی نے بتایا کہ مقابلے کے پہلے مرحلے میں یمن سے صوتی تلاوت کے نمونے قطر میں موجود کمیٹی کو بھیجے گئے۔ اس مرحلے میں اپنے ہم عمر یمنی شرکاء سے سبقت لے کر، وہ یمن کے نمائندے اور "ہائل سعید انعم" قرآن کریم کے فلاحی ادارے کے تحت ان مقابلوں کے لیے منتخب ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے انہیں فائنل راؤنڈ کے لیے دوحہ بلایا، جہاں عرب اور اسلامی ممالک کے بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اواب نے ان مقابلوں کو سخت اور پیچیدہ قرار دیا لیکن اپنی محنت اور مہارت کے ذریعے پہلی پوزیشن حاصل کر کے اپنے ملک کا نام عالمی سطح پر بلند کیا۔
اواب کے والد، محمود المہدی نے المشاہد کو بتایا کہ ان کا بیٹا بچپن سے ہی علم حاصل کرنے کا شوقین تھا اور اس کی آواز بہت خوبصورت تھی۔ آٹھ سال کی عمر میں وہ تعز شہر میں "ہائل سعید" کے فلاحی ادارے کے قرآن کریم کی حفظ کی کلاسز میں شرکت کرتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم کی حفظ کے ساتھ، ان کے بیٹے نے اسلامی نعتوں کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا اور قرآنی اور دینی مقابلوں میں کئی بار اعلیٰ پوزیشنز حاصل کیں۔
یہ قابل ذکر ہے کہ اواب المہدی کا تعلق یمن کے صوبہ تعز سے ہے اور وہ 13 سال کے ہیں۔ انہوں نے "اذا صفا النهر" (جب دریا زلال ہو)، "یا عید" (اے عید)، "رباه ان العمر یمضی" (اے رب، عمر گزر رہی ہے)، اور "فی هدی الاسلام" (اسلام کی ہدایت میں) جیسے عنوانات پر مشتمل نعتوں کا ایک البم بھی پیش کیا ہے۔
تیجان النور بین الاقوامی قرآنی مقابلے بچوں کے لیے ایک مخصوص پلیٹ فارم ہے، جسے قطر کا "جیم" ٹی وی چینل منعقد کرتا ہے۔ یہ مقابلہ دنیا بھر کے قرآنی بچوں کی شناخت اور ان کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ اس سال رمضان المبارک کے دوران "جیم" ٹی وی چینل پر اس مقابلے کی نئی قسطیں نشر کی جائیں گی۔/