ایکنا نیوز- عرب نیوز کی رپورٹ کے تحت، افغانستان کے دارالحکومت کابل کے رہائشیوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جنگ کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی اور احترام کے اظہار کے لیے اپنی نئی تعمیر شدہ مسجد کا نام "مسجد غزہ" رکھا ہے۔
یہ مسجد 11 جنوری کو کابل کے مرکز میں "قوای" علاقے میں، تجارتی مراکز اور شہر کے مشہور قالین بازار کے قریب افتتاح کی گئی۔
دو منزلہ یہ مسجد تقریباً 500 نمازیوں کو جگہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسے عوامی عطیات کے ذریعے اس زمین پر تعمیر کیا گیا جو کابل میونسپلٹی کی طرف سے فراہم کی گئی تھی۔
حاجی حبیبالدین رضائی، ایک تاجر جنہوں نے مالی امداد کی مہم کو منظم کیا، نے کہا: "اس مسجد کا نام غزہ ان مردوں، عورتوں، بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کے اعتراف میں رکھا گیا ہے، جو اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے لڑ رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد کی تعمیر مکمل ہونے سے پہلے اس کے نام کے لیے "فلسطین"، "اقصیٰ"، اور "غزہ" سمیت مختلف تجاویز دی گئیں۔ تاہم، زیادہ تر لوگوں نے یکجہتی کی علامت کے طور پر "غزہ" کے نام کو ترجیح دی۔
افغان عوام کی جانب سے فلسطین کے لیے ہمیشہ سے وسیع حمایت موجود رہی ہے۔ کیونکہ وہ خود غیر ملکی قبضے کے تجربات رکھتے ہیں، جیسے 1979-1989 کی سوویت جنگ اور 2001 کے امریکی حملے کے بعد کے 20 سالہ طویل جنگی حالات۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغانستان پہلا غیر عرب ملک تھا جس نے 1948 میں فلسطین کی قومی کونسل کے آزادی کے اعلان کو تسلیم کیا۔ افغان حکومتوں نے ہمیشہ اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی زمینوں پر قبضے کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔
مسجد غزہ کے امام عبدالراغب حکیمی نے کہا: "افغانوں نے اپنی استطاعت کے مطابق فلسطینیوں کی مالی امداد، دعاؤں، اور دیگر یکجہتی کے ذرائع سے مدد کی کوشش کی ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہر مسلمان اور انسان کو غزہ کے عوام کے ساتھ ہمدردی رکھنی چاہیے، خاص طور پر ان کے ساتھ جو گزشتہ ایک ڈیڑھ سال کے دوران مشکل حالات سے گزرے ہیں۔"
4261876