ایکنا نیوز، الشروق نیوز کے مطابق ، محمد الضوینی، جو الازہر کے نمائندہ ہیں، نے مسجد جامع الازہر میں منعقدہ تیسرے عربی خطاطی اور اسلامی نگارگری سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الازہر ی جانب سے قرآن کی کتابت کے لیے مصر کے ماہر ترین خطاطوں اور مُذہِّبان (قرآنی تذہیب و تزئین کرنے والے فنکاروں) کے درمیان ایک مقابلہ منعقد کیا گیا۔
اس مقابلے کے فائنل مرحلے میں تین خطاط اور چھ تذہیب کار پہنچے، اور ہر ایک نے قرآن کے ایک مکمل جزء کی کتابت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصری خطاطی کے ماہر اساتذہ پر مشتمل جیوری کے فیصلے کے بعد، استاد محمود السحلی کو الازہر کے خصوصی قرآن کی کتابت کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد الازہر کا اپنا ایک مخصوص قرآن ہوگا۔
الضوینی نے وضاحت کی کہ مسجد جامع الازہر کے موجودہ سیمینار میں ایک خصوصی گیلری قائم کی گئی ہے، جہاں اس مقابلے کے فائنل مرحلے میں پہنچنے والے فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، سیمینار کے ضمن میں قرآنی کتابت کی تاریخ، الازہر کے اسلامی و خطاطی ورثے کے تحفظ میں کردار، اور فنِ خطاطی سے متعلق ورکشاپس اور مکالمہ نشستیں بھی منعقد کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ قرآن کی کتابت، تذہیب اور تزئین میں خصوصی دلچسپی لی ہے، اور خطاطی کا فن نہ صرف قرآن کی کتابت بلکہ علمی مخطوطات کی تیاری میں بھی علمائے اسلام اور مسلم دانشوروں کے ساتھ جڑا رہا ہے۔
تیسرا عربی خطاطی اور اسلامی نگارگری سیمینار 28 بہمن (17 فروری) کو شیخ الازہر، احمد الطیب کی سرپرستی میں مسجد جامع الازہر میں شروع ہوا، جس میں الازہر کے علمائے کرام اور عربی و اسلامی خطاطی کے ماہرین شریک ہیں۔
یہ سیمینار 25 فروری تک جاری رہے گا۔/
4266692