ایکنا نیوز- صدائے پاکستان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرِ قیادت حکومت نے حالیہ اقدام میں مختلف علاقوں میں 170 سے زائد اسلامی مدارس بند کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیا ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاستی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جن مدارس کو بند کیا گیا ہے وہ مدارس بورڈ یا وزارتِ تعلیم میں رجسٹرڈ نہیں تھے۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے دفتر سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام سرکاری ٹیموں کی وسیع سروے رپورٹس کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
ریاستی حکام نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ یہ صرف شروعات ہو سکتی ہے، کیونکہ اس وقت مزید تقریباً 500 دینی مدارس کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ان کی بندش کا خطرہ موجود ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کہ بہت سے تعلیمی ادارے جو اس کارروائی کی زد میں آئے ہیں، دہائیوں سے سرگرمِ عمل ہیں، اور ان کی ممکنہ بندش نے مقامی برادریوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم مذہبی رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں شفاف اور منصفانہ رویہ اپنائے۔ انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ اگر مسلمانوں کے دینی مدارس کو بغیر کسی واضح وجہ اور قانونی کارروائی کے بند کیا گیا، تو اس سے نہ صرف عدم اعتماد میں اضافہ ہو گا بلکہ پسماندہ طبقات مزید حاشیے پر چلے جائیں گے۔
ریاست اتراکھنڈ میں اسلامی مدارس کے خلاف اس اقدام نے مختلف اسلامی تنظیموں اور سیاسی رہنماؤں کے شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔/
4276618