ایکنا نیوز، مالائی میل نیوز کے مطابق داتوک سری انور ابراہیم، وزیر اعظم ملائیشیا، نے شہر کنگر میں منعقدہ ۱۴۴۶ ہجری قمری کے قومی تلاوت و حفظ قرآن کریم مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ:
"ملک کو تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی کرنی چاہیے اور صفِ اول میں رہنا چاہیے، لیکن یہ ترقی انسانی اور اخلاقی اقدار کے دائرے میں ہونی چاہیے تاکہ دیگر نظریات (ایدیالوجیز) سے ہمارا فرق نمایاں ہو۔"
انور ابراہیم نے جدید اور بے رحم دنیا کی طرف سے انسانی اصولوں کو لاحق خطرات پر خبردار کرتے ہوئے مزید کہا:
"ہماری ترقی کا راستہ محض بے لگام مقابلہ بازی پر مبنی نہیں ہونا چاہیے۔"
وزیر اعظم ملائیشیا نے قرآن کریم سے وابستگی کو مسلمانوں کی ترقی اور بلندی کی بنیاد قرار دیا اور عصری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے زبانوں کی تعلیم، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) میں مہارت حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا:
"مسلمانوں کو درپیش چیلنجز پیچیدہ ہیں اور ہمیں ایک زیادہ تخلیقی، متحرک اور جرات مند حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔"
ایران کے ممتاز قاری، حسن قاسمی، کو ملائیشیا کے 65ویں بینالمللی قرآن مقابلے میں شرکت کے لیے قاریان و حافظان قرآن کریم کی اعزام و دعوت کمیٹی کی جانب سے بطور نمائندہ نامزد کیا گیا ہے۔
یہ مقابلے دو مراحل پر مشتمل ہوں گے:
· آن لائن مرحلہ: 27 اردیبهشت تا 3 خرداد (تقریباً مئی کے وسط سے آخر تک)
· حضوری (انفرادی) مرحلہ: 11 تا 18 مرداد (تقریباً اگست کے وسط میں)، کوالالمپور میں منعقد ہوگا۔/
4278900