حج میں قاری قرآن کی ذمہ داریاں؛ آیات کا انتخاب اور آمادگی + ویڈیو

IQNA

حامد ولی‌زادہ؛

حج میں قاری قرآن کی ذمہ داریاں؛ آیات کا انتخاب اور آمادگی + ویڈیو

6:02 - May 19, 2025
خبر کا کوڈ: 3518502
ایکنا: بین الاقوامی قاری اور کاروانِ قرآنی نور کے رکن حامد ولی‌زادہ نے کہا ہے کہ جو قاری قرآن، کاروانِ قرآنی نور کا حصہ ہوتا ہے، اُس پر ایسی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جنہیں بہرصورت انجام دینا ضروری ہے ۔

حامد ولی‌زادہ، جو حج تمتع ۱۴۰۴ کے لیے بھیجے گئے قرآنی کاروان کے رکن ہیں، نے ایکنا نیوز کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "حج کا سفر ان قاریوں اور حفاظ قرآن کے لیے، جو ہر سال اسلامی جمہوریہ ایران کی نمائندگی کرتے ہوئے حجاج کے لیے قرآنی پروگرام انجام دیتے ہیں، نہ صرف لذت اور معنویت سے بھرپور ہوتا ہے، بلکہ اُن کے لیے سب سے زیادہ مشکل سفر بھی بن سکتا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "ذمہ داریوں کو آسانی سے انجام دینے، روحانیت کے قیام اور مکمل آمادگی کے لیے کاروان کے اراکین کو بعض نکات کی طرف خاص توجہ دینی چاہیے، تاکہ وہ نہ صرف اس ایک ماہ کے سفر سے معنوی فائدہ حاصل کر سکیں، بلکہ جسمانی اور روحانی صحت کو بھی برقرار رکھتے ہوئے اپنے وطن واپس لوٹیں۔"

اس بین الاقوامی قاری نے وضاحت کی: "وہ افراد جنہیں اس کاروان میں پہلے شامل ہونے کا تجربہ ہے، اُن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تجربات کی روشنی میں ان اراکین کی راہنمائی کریں جو پہلی بار اس سفر میں شریک ہو رہے ہیں، اور انہیں اس سفر کی نوعیت، خصوصیات اور کاروان کے لیے ترتیب دیے گئے پروگراموں سے آگاہ کریں، تاکہ ان کی پریشانیاں کچھ حد تک کم ہو سکیں۔"

ولی‌زادہ نے کہا: "ان باتوں کے علاوہ، ہر قاری کو ذاتی طور پر بھی خود احتسابی کے نکات کا خیال رکھنا چاہیے۔ قاری کا سب سے اہم اور قیمتی سرمایہ اُس کی آواز ہے، لہٰذا اُسے چاہیے کہ روانگی سے کئی ہفتے پہلے سے ہی ان تمام چیزوں سے پرہیز کرے جو اس کے صوتی تاروں کو متاثر کر سکتی ہوں، اور سفر کے دوران بھی بعض نکات کی طرف خاص توجہ دے۔"

انہوں نے زور دیا: "دوسری طرف، حج کا سفر دنیا بھر کے کونے کونے سے آنے والے لاکھوں حجاج کا مرکز ہے، جن میں نسل، زبان اور قومیت کا تنوع پایا جاتا ہے، اور ان سے زبانی رابطہ بھی بعض اوقات بیماریوں کے منتقل ہونے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ہم ہمیشہ دیکھتے ہیں کہ اسی بھیڑ بھاڑ اور مقاماتِ مقدسہ کی ازدحامی کیفیت کی وجہ سے کئی حاجی بیمار ہو جاتے ہیں۔ اس لیے قرآنی کاروان کے قاریوں کو صرف انہی مقامات پر جانا چاہیے جہاں انہیں مامور کیا گیا ہو، اور دیگر فارغ اوقات کو صرف واجبات اور مناسکِ حج کی ادائیگی میں استعمال کرنا چاہیے۔"

ولی‌زادہ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ قاری کی ایک اہم ذمہ داری حاجیوں کے لیے مناسب آیات کا انتخاب ہے، اور کہا: "سب سے اہم ذمہ داری یہ ہے کہ ایسی آیات منتخب کی جائیں جنہیں سن کر حاضرین بہترین تعلق اور معنوی لطف حاصل کر سکیں۔"

آخر میں انہوں نے غزہ اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کو اس کاروان کی اہم ذمہ داریوں میں شمار کرتے ہوئے کہا: "اس مقصد کے لیے ضروری نہیں کہ کوئی غیر منظم یا ایسا عمل کیا جائے جو آلِ سعود کے حساس ضوابط سے ٹکرا جائے۔ قاری تلاوت کے دوران وہ آیات منتخب کر سکتے ہیں جو مظلوموں کے حالات کی عکاسی کرتی ہوں، اور بتاتی ہوں کہ خداوند متعال نے ظالموں کے لیے کیا انجام مقرر کر رکھا ہے۔ اگر تلاوت سے پہلے اور بعد میں ان آیات کا ترجمہ اور تدبری نکات بیان کیے جائیں، تو قاریانِ قرآن اس اہم رسالت کی انجام دہی میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔"

 

ویڈیو کا کوڈ

 

 

4283088

ٹیگس: قاری ، تلاوت ، حج ، ایران
نظرات بینندگان
captcha