هندوستان کے بعض علاقوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی

IQNA

هندوستان کے بعض علاقوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی

5:22 - May 26, 2025
خبر کا کوڈ: 3518543
ایکنا: بھارت کے بعض دیہاتوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور انہیں معاشی طور پر بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایکنا نیوز، الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا کے متعدد دیہاتوں کی کونسلوں نے مسلمانوں کے اپنے دیہات میں داخلے پر پابندی اور اقلیتی مسلمان برادری کے افراد کے معاشی بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ دیہات، جو ریاست مہاراشٹرا کے ضلع پونا میں واقع ہیں، مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ، انہیں دکانیں کرایے پر دینے پر پابندی، اور دوسرے علاقوں کے مسلمانوں کو دیہات کی مساجد میں نماز پڑھنے سے روکنے جیسے اقدامات کر رہے ہیں۔

۷ مئی کو نیر داتاواڈی نامی گاؤں نے ایک حکم جاری کیا جس میں مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا اور انہیں "جہادی"، "انتہا پسند" اور "متعصب" قرار دیا گیا۔

اس گاؤں کی کونسل نے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ "دھرم (ہندو مذہب) کے تحفظ" کے لیے کیا گیا ہے اور مزید کہا: "نیر داتاواڈی کے تمام رہائشیوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ہمارے گاؤں میں روز بروز مذہبی انتہا پسندوں، متعصبوں اور جہادیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ جب ان کی تعداد کم ہوتی ہے تو وہ اچھا ظاہر کرتے ہیں اور سب سے خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں، لیکن جیسے ہی ان کی تعداد بڑھتی ہے، وہ ہمیں دھمکانا اور مسائل پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں، جیسا کہ حالیہ کشمیر حملے میں ہوا۔"

اسی طرح، پیرنگوٹ نامی گاؤں نے بھی ایک فرمان جاری کیا جس میں دوسرے علاقوں کے مسلمانوں کو گاؤں کی مسجد میں نماز پڑھنے سے منع کیا گیا اور ان کی موجودگی کو "امن عامہ میں خلل" قرار دیا گیا۔

اس فرمان میں کہا گیا: "تمام بیرونی مسلمان بھائیوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ پیرنگوٹ گاؤں میں ایک خصوصی اجلاس میں، جس میں تمام مقامی باشندے، برادری کے اراکین اور مقامی مسلمان بھائی موجود تھے، یہ فیصلہ کیا گیا کہ صرف مقامی مسلمان ہی گاؤں کی مسجد میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔"

اسی طرح گارادا نامی گاؤں میں بھی گاؤں کی کونسل نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا: "حالیہ دہشت گردانہ سرگرمیوں پر قابو پانے اور گاؤں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مقامی مسلمانوں کے علاوہ دیگر قریبی دیہاتوں کے مسلمان گاؤں کی مسجد میں نماز ادا نہیں کر سکیں گے۔"

اسی قسم کا رویہ گوتاوادی اور مہاراشٹرا کی دیگر بستیوں میں بھی اپنایا گیا ہے، جو گزشتہ ماہ کشمیر میں ہونے والے حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے مظالم کی نشاندہی کرتا ہے۔/

 

4284417

نظرات بینندگان
captcha