محمد العاصی: قرآن کا پہلا انگریزی تفسیر نگار اور معاصر اسلامی مفکر

IQNA

قرآن کے گمنام محققین

محمد العاصی: قرآن کا پہلا انگریزی تفسیر نگار اور معاصر اسلامی مفکر

7:59 - June 08, 2025
خبر کا کوڈ: 3518608
ایکنا: محمد العاصی امریکن خطیب اور مصنف ہے جنہوں نے وقت کے تقاضوں کے مطابق قرآنی تفسیر لکھی ہے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، محمد العاصی سن 1951 میں امریکی ریاست مشی گن میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم امریکہ میں حاصل کی، جس کے بعد وہ لبنان چلے گئے، جہاں انہوں نے بیروت یونیورسٹی سے عربی زبان کی تعلیم حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد دوبارہ امریکہ واپس آئے اور یونیورسٹی آف میری لینڈ سے سیاسیات اور حکومتی امور میں تعلیم حاصل کی۔ ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہیں واشنگٹن کی اسلامی مرکز کے امام کی حیثیت سے مقرر کیا گیا۔

العاصی "کرسنٹ" نامی بین الاقوامی نیوز میگزین میں مضامین لکھتے ہیں اور امریکہ، کینیڈا اور یورپ کی جامعات میں اسلامی موضوعات پر لیکچرز دیتے ہیں۔ وہ Institute of Contemporary Islamic Thought (ادارہ برائے معاصر اسلامی فکر) کے محقق بھی ہیں۔

قرآن کی پہلی انگریزی تفسیر

محمد العاصی کی علمی دلچسپیاں، خاص طور پر قرآن کی تفسیر اور عرب و امریکہ کے سیاسی تعلقات، ان کے تعلیمی انتخاب سے واضح ہوتی ہیں اور انہی نے ان کی آئندہ چار دہائیوں کی علمی راہ متعین کی۔

انہوں نے قرآن مجید کی پہلی مکمل انگریزی تفسیر The Ascendant Qur’an: An English Translation of the Meanings of the Qur’an کے عنوان سے تحریر کی، جو 14 جلدوں پر مشتمل ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ پہلا تفسیراتی کام ہے جو براہِ راست انگریزی زبان میں تحریر کیا گیا اور موجودہ دور کے مسلمانوں، خصوصاً اسلامی تحریکوں سے وابستہ افراد کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے لکھا گیا ہے۔

 
محمد العاصی؛ مفسر قرآن کریم

 

العاصی کے مطابق، ان کی تفسیر قرآن کو ایک سیاسی دستورالعمل کے طور پر پیش کرتی ہے۔ وہ اپنے مقدمے میں اعتراف کرتے ہیں کہ ان کی تفسیر روایتی تفسیرات سے مختلف ہے، اسی لیے وہ اسے "قرآن کے معانی کا تجزیاتی مطالعہ" کہتے ہیں۔ ان کے بقول اگرچہ قرآن 14 صدیاں قبل نازل ہوا، تاہم یہ آج کے دور میں بھی قارئین کو جنگی مجرموں اور لالچی سرمایہ داروں کو پہچاننے میں مدد دیتا ہے۔

تفسیری انداز اور علمی مصادر

سن 2008 میں اس تفسیر کی پہلی جلد شائع ہوئی، اور اب تک 14 جلدیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ العاصی کو عربی اور انگریزی دونوں زبانوں پر مکمل عبور حاصل ہے۔ انہوں نے اپنی تفسیر میں شیعہ اور سنی تفاسیر، احادیث، فقہی، تاریخی، سیاسی، فلسفیانہ، سماجی اور سائنسی کتب کا بھی حوالہ دیا ہے۔ ان کی تفسیر ایک انتخابی (selective) نوعیت کی حامل ہے، جس میں وہ ان آیات پر زیادہ زور دیتے ہیں جن کا تعلق موجودہ سماجی، سیاسی اور روزمرہ انسانی تعاملات سے ہے—یہ ایک ایسا زاویہ ہے جو اکثر کلاسیکی یا حتیٰ کہ جدید تفاسیر میں بھی کم نظر آتا ہے۔

محمد العاصی، امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوں پر کھلی تنقید کرنے کی وجہ سے مغرب میں مشہور ہیں۔ کئی سال قبل، انہی تنقیدی خطبات کے باعث انہیں واشنگٹن کے اسلامی مرکز کی امامت سے ہٹا دیا گیا تھا۔

تفسیر محمد العاصی

 

ترجمہ و تفسیر کا منفرد اسلوب

اگرچہ وہ مختلف شیعہ اور سنی مفسرین سے استفادہ کرتے ہیں، لیکن ان کے پسندیدہ مفسرین میں ابن عاشور، علامہ طباطبائی (رح)، سید قطب، محمد رشید رضا اور علامہ سید حسین فضل اللہ شامل ہیں۔ خاص طور پر علامہ فضل اللہ کا سماجی عدل پر زور اور انقلابِ ایران کی سیاسی نظریاتی تعبیرات، العاصی کے لیے ایک نمایاں فکری تحریک بنی ہیں۔/

 

4276721

نظرات بینندگان
captcha