ایکنا نیوز کے مطابق گوارڈیولا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مانچسٹر یونیورسٹی نے معروف فٹبال کوچ پپ گوارڈیولا کو شہرِ مانچسٹر کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں، خواہ وہ میدانِ کھیل میں ہوں یا اس سے باہر، اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا ہے۔ یہ تقریب تاریخی ویتورث ہال میں منعقد ہوئی، جہاں یونیورسٹی کے صدر، نذیر افضل نے انہیں یہ ڈگری عطا کی۔
گواردیولا، جو کاتالونیا سے تعلق رکھتے ہیں، نے اس موقع پر اپنی تقریر میں حالیہ ایام میں پیش آنے والے غزہ کے واقعات اور وہاں کی دردناک صورتِ حال پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا:
’’جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، وہ دیکھنا بہت تکلیف دہ ہے۔ میرے وجود کا ہر گوشہ اس درد کو محسوس کرتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا:
’’واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں، یہ بات کسی نظریاتی موقف کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ بحث نہیں ہے کہ کون درست ہے اور کون غلط۔ یہ صرف محبت، زندگی اور ہمسائیوں کی پروا کا معاملہ ہے۔ ہم شاید سمجھیں کہ چار سال کے بچے جو بمباری میں مارے جا رہے ہیں یا جنہیں ایسے اسپتالوں میں موت آ رہی ہے جو اب اسپتال نہیں رہے، ان کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔ لیکن یاد رکھیں، اگر ہم خاموش رہیں تو اگلا نشانہ ہمارے اپنے بچے ہو سکتے ہیں۔‘‘
گواردیولا نے اس موقع پر ناانصافی کے خلاف کھڑے ہونے اور اہم لمحات میں لب کشائی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ایک متاثر کن کہانی سنائی:
’’ایک جنگل جل رہا تھا، سب جانور خوفزدہ تھے۔ ایک چھوٹا پرندہ بار بار سمندر سے پانی لا کر اپنی چونچ میں آگ پر ڈال رہا تھا۔ سانپ نے ہنستے ہوئے پوچھا: تم یہ کیوں کر رہے ہو؟ تم اس آگ کو نہیں بجھا سکتے۔ پرندے نے جواب دیا: ہاں، میں جانتا ہوں۔ سانپ نے پھر پوچھا: تو پھر کیوں کرتے جا رہے ہو؟ پرندے نے کہا: میں صرف اپنا فرض ادا کر رہا ہوں۔‘‘
یہ بات گواردیولا کے انسانی ہمدردی اور اخلاقی جرات کی عکاس ہے کہ انہوں نے ایک بڑی بین الاقوامی اسٹیج پر غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں آواز بلند کی۔/
4287638