ایکنا نیوز کے مطابق معروف شیعہ مرجع تقلید کے بیان میں کہا گیا ہے:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
"اور ہم نے آدم کی اولاد کو عزت دی، انہیں خشکی اور سمندر میں سوار کیا، پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا، اور اپنی بہت سی مخلوقات پر نمایاں فضیلت دی۔" (سورۃ الاسراء، آیت 70)
سب سے پہلے میں اسرائیلی اور امریکہ جیسے مجرم ممالک کے وحشیانہ اور غیر قانونی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں جو ہمارے عزیز وطن پر کیے گئے، اور ان حملوں کے شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔
میں اس قابلِ قدر کانفرنس کے منتظمین اور شرکاء کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، اور دعاگو ہوں کہ یہ علمی نشست انسانی حقوق کے حقیقی نفاذ کی جانب ایک مؤثر قدم ثابت ہو۔
الٰہی ادیان، بالخصوص دین اسلام کی نگاہ میں انسان ایک باعزت اور شریف مخلوق ہے۔ تاہم اگر یہی باعزت انسان اپنی فطرت اور عدل سے منحرف ہو جائے اور دوسروں کے حقوق کو پامال کرے تو خدا اسے "ظالم" قرار دیتا ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے "انسانی حقوق" جیسے عظیم مفہوم کو ظالم اور مجرم طاقتوں نے اپنی ناجائز مفادات کے لیے ایک کھلونا بنا لیا ہے۔ اسی عنوان کے تحت وہ قوموں پر بدترین ظلم و ستم روا رکھتے ہیں، نہ انسانیت کے ضمیر کو مخاطب کرتے ہیں اور نہ انسانی حقوق کے کسی اصول پر قائم رہتے ہیں۔ اس کی زندہ مثال آج کے خطے کی صورتحال ہے۔
گزشتہ سال کے دوران پوری دنیا نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کا مشاہدہ کیا۔ ہزاروں خواتین، بچے، اور بےگناہ افراد ان صہیونی جرائم کا نشانہ بنے یا اپنے گھروں سے بےدخل ہوئے۔ یہ وہی حکومت ہے جو مغربی استعماری اور غیر انسانی فکر کی پیداوار ہے۔
اسی طرح حالیہ دنوں میں ہمارے اسلامی وطن پر ہونے والے مظالم سے بھی غفلت نہیں برتی جا سکتی، جہاں نہتے شہریوں کو بزدلانہ حملوں میں ان کے گھروں میں شہید کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ مظلوم افراد زندگی اور سلامتی جیسے بنیادی انسانی حقوق کے حقدار نہ تھے؟ کیا وہ کسی جنگی محاذ پر موجود تھے؟
یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مغرب کی نظر میں انسان اور اس کے حقوق ایک مفاد پرستانہ اور انتخابی معاملہ ہے۔ جہاں ان کے مفادات اور تسلط کو خطرہ نہ ہو وہاں خوبصورت نعروں کی بات کرتے ہیں، لیکن جیسے ہی ان کے مفادات سے ٹکراؤ ہوتا ہے، انسانی حقوق سب سے پہلے قربان ہوتے ہیں۔
لہٰذا ہمیں کبھی بھی مغرب کے دھوکہ دہ نعرے سن کر فریب نہیں کھانا چاہیے۔ مغرب جس انسانی حقوق کا دعویٰ کرتا ہے، وہ ایک کھوکھلا اور بےمعنی مفہوم ہے۔ انہیں نہ انسان کی کرامت پر ایمان ہے، نہ ان اصولوں کی پابندی جن کا وہ خود دعویٰ کرتے ہیں۔
میری تمام مفکرین کو نصیحت ہے کہ وہ روشنی پھیلائیں، حقائق کو واضح کریں، اور دنیا کے سامنے ان جھوٹے دعویداروں کا اصل چہرہ بے نقاب کریں تاکہ انسانی حقوق کا یہ عظیم مفہوم ان ہی ہاتھوں میں مسخ نہ ہو جائے جو خود اس کے بدترین پامال کنندہ ہیں۔
آخر میں میں اس جعلی صہیونی حکومت اور اس کے مغربی حامیوں بالخصوص امریکی حکومت کے وحشیانہ جرائم سے نفرت کا اظہار کرتا ہوں، ان مظلوم شہداء خصوصاً اپنے عزیز ہم وطنوں کی شہادت پر گہرے رنج کا اظہار کرتا ہوں، اور صہیونی ظلم و استبداد کے خلاف ڈٹ جانے والے بہادر عوام اور مسلح افواج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ امت مسلمہ کو پائیدار امن عطا فرمائے اور دنیا بھر کے مظلوموں کو استکباری قوتوں پر حتمی اور فیصلہ کن فتح عطا کرے۔/