ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق ایک تازہ گالوپ (Gallup) سروے کے مطابق، صہیونی ریاست کی غزہ پر جنگی کارروائیوں کی امریکی حمایت میں 10 فیصد کمی آئی ہے، اور یہ نومبر 2023 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
جنگِ غزہ کے خلاف عوامی رجحان ، سروے کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جنگ کی حمایت صرف 32 فیصد امریکیوں نے کی جبکہ 60 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔ یہ گراف نومبر 2023 میں گالوپ کی جانب سے کی جانے والی پہلی رائے شماری کے بعد کی کم ترین سطح ہے۔
یہ رائے شماری 7 جولائی سے 21 جولائی تک کی گئی، جب غزہ پر حملہ اپنے 21ویں مہینے میں داخل ہو چکا تھا۔ ابتدائی طور پر 2023 میں امریکیوں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی کارروائیوں کی حمایت کی تھی، لیکن بعد ازاں ہر نئے سروے میں مخالفت کا تناسب بڑھتا گیا۔
مارچ 2024 میں جنگ کی مخالفت اپنے عروج پر تھی (55 فیصد) تاہم، سال کی اگلی دو رائے شماریوں میں یہ مخالفت تھوڑی کم ہو کر 48 فیصد ہو گئی تھی۔
جولائی کے سروے میں یہ شرح دوبارہ بڑھ کر 60 فیصد ہو چکی ہے
ایران پر حملے کی حمایت یا مخالفت؟
اسی سروے میں اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سے متعلق سوال بھی کیا گیا:
38 فیصد امریکیوں نے اسرائیلی کارروائی کی حمایت کی، 54 فیصد نے اس کی مخالفت کی،حمایت کی شرح سیاسی وابستگی کے لحاظ سے مختلف رہی:
· 78 فیصد ریپبلکنز نے حمایت کی
· 31 فیصد آزاد امیدواروں نے جبکہ صرف 12 فیصد ڈیموکریٹس نے اس کی حمایت کی
نتانیاہو کی مقبولیت کا گراف نیچے
سروے کے مطابق:
· 52 فیصد امریکیوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے بارے میں منفی رائے ظاہر کی، جو کہ 1997 کے بعد سب سے زیادہ ہے
· صرف 29 فیصد نے ان کے بارے میں مثبت رائے دی
· 19 فیصد افراد نے کوئی رائے ظاہر نہیں کی
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ نیتن یاہو کی عوامی شبیہہ امریکی معاشرے میں مسلسل خراب ہو رہی ہے۔
گالوپ کے اس تازہ سروے سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ میں رائے عامہ میں بڑی تبدیلی رونما ہو چکی ہے، جہاں اب اکثریت نہ صرف غزہ جنگ کی مخالف ہے بلکہ اسرائیل اور نیتن یاہو کی پالیسیوں پر سخت تحفظات رکھتی ہے۔ یہ رجحان مستقبل میں امریکی پالیسی سازی اور عالمی تعلقات پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے۔