فلسطینی ریاست انعام نہیں بلکہ مسلمہ حق ہے

IQNA

بین الاقوامی کانفرنس میں؛

فلسطینی ریاست انعام نہیں بلکہ مسلمہ حق ہے

5:53 - September 24, 2025
خبر کا کوڈ: 3519210
ایکنا: نیویارک میں "دو ریاستی حل" کانفرنس؛ عالمی رہنماؤں نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے پر زور دیا۔

ایکنا نیوز- نیویارک میں فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں "دو ریاستی حل" کانفرنس منعقد ہوئی جس میں دنیا کے درجنوں ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بغیر دو ریاستی حل کے مشرقِ وسطیٰ میں امن ممکن نہیں، اور فلسطینی ریاست کا قیام کوئی انعام نہیں بلکہ ایک حق ہے۔

فرانس

فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ غزہ کی جنگ رکے اور حماس کے زیر حراست 48 اسرائیلی قیدی رہا ہوں۔ مزید انتظار ممکن نہیں، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔

سعودی عرب

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے ذریعے پڑھ کر سنائے گئے بیان میں کہا: "دو ریاستی حل امن کے لیے تاریخی موقع ہے۔ اسرائیل غزہ میں نسل کشی اور مغربی کنارے و القدس میں جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔" انہوں نے دیگر ممالک سے اپیل کی کہ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کریں۔

پاکستان

پاکستان کے نائب وزیرِاعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے فرانسه، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور پرتگال کے فیصلے کا خیر مقدم کیا کہ انہوں نے فلسطین کو تسلیم کیا۔ پاکستان نے ایک بار پھر 1967ء کی سرحدوں کے مطابق القدس کو دارالحکومت بنا کر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی۔

دیگر رہنما

سیریل رامافوسا (صدر جنوبی افریقہ): تمام ممالک فلسطین کو تسلیم کریں۔

رجب طیب اردوغان (صدر ترکیہ): فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کو سلام، انہوں نے عدل کی آواز کو مانا۔

مارسیلو ریبلو دی سوسا (صدر پرتگال): فلسطین کو تسلیم کرنا دراصل امن کو تسلیم کرنا ہے۔

پرتگال، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اتوار کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا۔

انتونیو گوتریش (اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل): فلسطینی ریاست کا قیام حق ہے، اجتماعی سزا قبول نہیں۔

ملک عبداللہ دوم (بادشاہ اردن): فلسطینی آواز انصاف کی پکار ہے، اور اب ہمیں دو ریاستی حل کے خلاف رکاوٹوں کو ختم کرنا ہوگا۔

لوئیز لولا ڈا سلوا (صدر برازیل): اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں، غزہ کی جنگ فلسطینی عوام کو مٹانے کی کوشش ہے۔

شہزادہ البرت دوم (موناکو): فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔

اختتامی بیانیۂ

کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اولین ترجیح ہے۔ اعلامیے نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ "اعلانِ نیویارک" پر فوری اور عملی اقدامات کریں۔/

 

4306565

نظرات بینندگان
captcha