ایکنا نیوز کے مطابق مسلمون حول العالم نے خبر دی ہے کہ یہ تقریب خوشی اور فخر کا ایک حسین امتزاج تھی، جس میں دونوں حفاظ کے خاندانوں، دوستوں اور علم و دین سے وابستہ شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔ اہم شخصیات میں شامل تھے:
شوآیب باشہان، نمائندہ انجمن استانبول
فالون میرتا، سربراہ ادارہ امور دینی مسلمانان (اسلامک کونسل مشیخت ) جاکووا
ناصر تولای، سربراہ مشیخت کونسل دیتچانی
فیسار کوشی، امام مشیخت اسلامی کونسل جاکووا
شعبان مراتی، معروف حافظ قرآن کوسوو میں
دونوں حفاظ کرام کو قرآن کریم کی تکمیل پر مذہبی رہنماؤں اور حاضرین کی جانب سے تحائف اور مبارکباد پیش کی گئی۔ یہ کامیابی ان کی طویل محنت اور مستقل مزاجی کا ثمر قرار دی گئی۔ شرکاء نے دعا کی کہ ان کی علمی اور دینی زندگی قرآن کے نور سے منور ہو اور ان کے لیے سعادت، کامیابی اور برکت کا ذریعہ بنے۔
مدرسہ بزرگ (Medreseja e Madhe)، جاکووا کا ایک تاریخی اور عظیم ادارہ ہے جو تین صدیوں سے زائد عرصے سے علمی و دینی روشنی کا مرکز ہے۔ اس ادارے کو 1748ء میں البانی عالم مدرس واسیلی افندی نے قائم کیا تاکہ یہ علم کا سرچشمہ، طلبہ کے اجتماع کا مرکز اور علما کی تربیت گاہ بن سکے۔
1999ء میں صرب افواج نے اس ادارے کی عمارت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، تاہم بعد ازاں قطر کی حکومت نے اسے دوبارہ تعمیر کیا اور ترکی نے اس کے انتظامی و مالی اخراجات کی ذمہ داری سنبھالی۔ اس طرح اس ادارے کو اس کی تاریخی اور تہذیبی حیثیت دوبارہ حاصل ہوئی۔
آج "مدرسہ بزرگ" کوسوو اور خطے میں قرآن حفظ کرنے کا ایک جدید اور نمایاں مرکز ہے، جو گہری دینی تعلیم کو قدیم علمی روایات کے ساتھ جوڑتے ہوئے اپنی علمی و دینی تابانی جاری رکھے ہوئے ہے۔/
4307083