ایکنا نیوز- خبر رساں ادارے واس (Saudi Press Agency) کے مطابق، یہ سیمینار "خوشنویسی کا فن: روایت اور جدیدیت کا سنگم" کے عنوان سے منعقد ہوا، جسے ازبک خوشنویس حبیباللہ صالح نے پیش کیا، جبکہ اس کی نظامت عادل خمیس نے کی۔
حبیباللہ صالح نے سیمینار میں قرآنِ کریم کی کتابت میں اپنی فنی جدوجہد اور تجربات پر گفتگو کرتے ہوئے اس قدیم عثمانی قرآن کی طرف بھی اشارہ کیا جو انہوں نے اپنے ہاتھ سے نقل کیا ہے اور جو اس وقت مرکزِ تمدنِ اسلامی ازبکستان میں محفوظ ہے۔
انہوں نے ازبکستان اور عالمِ اسلام میں خوشنویسی کی تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ازبکستان میں خوشنویسی ایک نمایاں فنی اور ثقافتی مظہر کی حیثیت رکھتی ہے۔
کاتبِ قرآن نے بتایا کہ ازبکستان اسلامی فنون کی سرپرستی کے لیے عربی خوشنویسی کی نمائشیں اور خصوصی ورکشاپس منعقد کرتا ہے اور اس ضمن میں مختلف عربی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کے معاہدے بھی کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ازبکستان کے بڑے شہروں میں اسلامی فنون اور عربی-اسلامی خوشنویسی کے موضوع پر متعدد میلے اور فیسٹیولز منعقد ہو چکے ہیں۔
حبیباللہ صالح نے اپنی ذاتی تعلیمی اور تدریسی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ازبکستان کے مختلف شہروں میں عربی زبان کی تدریس کی، اور بعد ازاں خوشنویسی کے فن میں مزید مہارت حاصل کرنے کے لیے عربی ممالک کا سفر کیا۔
قابلِ ذکر ہے کہ ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2025 کا آغاز 2 اکتوبر 2025 (10 محرم) کو "ریاض پڑھتا ہے" کے عنوان کے تحت جامعہ امیرہ نوره بنت عبدالرحمن میں ہوا اور 11 اکتوبر (19 محرم) کو اختتام پذیر ہوا۔
اس میلے میں شامی خوشنویس محمد ماهر حاضری کا قرآنِ دست کاری شدہ نسخہ بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا، جسے انہوں نے بارہ سال میں مکمل کیا۔ انہوں نے قرآنِ کریم کی آیات کو کپڑے پر سنہری دھاگے سے گلدوزی کر کے ایک منفرد اور تخلیقی شاہکار پیش کیا۔/
4310230