آیات الهی میں تدبر جوان آرٹسٹوں کی نظر سے

IQNA

قرآنی نمائش «ضحی» بارے ایکنا رپورٹ

آیات الهی میں تدبر جوان آرٹسٹوں کی نظر سے

5:19 - November 18, 2025
خبر کا کوڈ: 3519506
ایکنا: قرآنی فنون کی نمائش "ضحی" میں نوجوان فنکاروں اور طلبہ کے منتخب فن پارے پیش کیے گئے ہیں، جو سورۂ ضحی پر تدبر اور امید کے مفاہیم کی فنّی تعبیرات کو ناظرین کے سامنے پیش کرتے ہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق، قرآنی فنون کی نمائش "ضحی" کی افتتاحی تقریب 25 آبان کو  امام علی(ع) مذہبی آرٹ گیلری میں منعقد ہوئی۔

تقریب کے آغاز میں، اس نمائش کے کیوریٹر محمد بخشی‌زاده نے نمائش کے انعقاد کے پس منظر اور مراحل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ملک بھر کے قرآنی دانشوروں کی تنظیم نے خطاطی، خطِ نقاشی، ٹائپوگرافی، مصوری اور دست کاری کے شعبوں میں اس رویداد کا اعلان کیا تھا۔ اس کا موضوع سورۂ ضحی کی روشنی میں معاشرے میں امید افزائی کا پیغام تھا، جس کے مطابق فنکاروں کو تخلیقِ فن کی دعوت دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ مقررہ مدت کے اختتام تک 100 سے زائد فن پارے موصول ہوئے جن میں سے منتخب تخلیقات کی جانچ پڑتال کی گئی، اور آج موزه امام علی(ع) میں 32 فنکاروں کے 32 منتخب فن پارے نمائش کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔ یہ نمائش ملک کے قرآنی دانشوروں کی تنظیم کے شعبۂ ترویج و ترقی کی بیسویں تدبری نمائش ہے، جو 25 آبان سے 5 آذر تک جاری رہے گی۔

بعد ازاں احمد مسجدجامعی، قائم مقام مرکز دایره‌المعارف بزرگ اسلامی، نے نمائش کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ قرآنی مفاہیم کو فن کی زبان میں بیان کرنا انہیں زیادہ دیرپا اور مؤثر بناتا ہے۔ تاریخ میں بھی یہی دیکھا گیا ہے کہ قدیم قرآنی نسخے جو آج عجائب گھروں میں محفوظ ہیں، ان کی بقا کا بڑا سبب فن اور معنویت کا گہرا تعلق ہے۔

تقریب کے اگلے حصے میں جلیل بیت‌مشعلی، صدرِ سازمان قرآنی دانشگاهیان کشور نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ کئی سالوں سے "چار فصل قرآنی" کے عنوان سے پروگرام منعقد کر رہا ہے، جو ہر سال قرآن کی کسی ایک سورہ اور موجودہ سماجی مسائل، خصوصاً طلبہ کے مسائل، کے تناظر میں ڈیزائن کیا جاتا ہے۔ پہلے ایک اہم سماجی مسئلہ طے کیا جاتا ہے، پھر اس سے معنوی طور پر ہم آہنگ سورہ کا انتخاب کیا جاتا ہے اور طلبہ کے فن پارے نمائش کی صورت میں پیش کیے جاتے ہیں۔

وقتی تدبر در آیات با نگاه هنرمندان جوان تجلی می‌یابد

 

انہوں نے کہا کہ یہ کام دو پہلوؤں سے قابلِ قدر ہے: ایک قرآن کی معارف سے گہرا تعلق، اور دوسرا نوجوانوں کی بھرپور شرکت، جو ذوق و شوق سے اس عمل میں شریک ہوتے ہیں۔ ہمارا یقین ہے کہ قرآن کے فنّی پہلو کو زیادہ نمایاں کرنے سے اسے نوجوانوں کے لیے مزید پُرکشش بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال ملک بھر سے تقریباً 100 فن پارے موصول ہوئے، جن میں سے 32 منتخب تخلیقات اس نمائش میں پیش کی جا رہی ہیں۔

آخر میں بتایا گیا کہ قرآنی فنون کی نمائش "ضحی" ملک کے قرآنی دانشوروں کی تنظیم کی جانب سے اگلے ہفتے تک امام علی(ع)اسلامک آرٹ گیلری میں جاری رہے گی۔/

 

4317299

نظرات بینندگان
captcha