
ایکنا نیوز، المنشار ڈاٹ کام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ اسلام مخالف مظاہرہ ٹیکساس کی کالین کاؤنٹی میں واقع شہر پلینو میں ہوا، جہاں جیک لانگ نے احتجاج کے دوران قرآنِ کریم کا ایک نسخہ ایک سور کے منہ میں رکھ کر انتہائی اشتعال انگیز حرکت کی۔ اس اقدام نے مسلمانوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور بین الاقوامی مبصرین میں شدید غم و غصہ پیدا کیا اور ملکی و عالمی سطح پر سخت ردِعمل سامنے آیا۔
سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں جیک لانگ کو ایک سور کے بچے کو ہاتھ میں اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس کے منہ میں قرآنِ کریم کا نسخہ رکھا گیا ہے۔ ویڈیو میں وہ اس جانور کو "اسلام کی کمزوری" قرار دیتے ہوئے کہتا ہے: یہ تمہاری کمزوری ہے، مسلمانوں۔ ہم تمہیں وہاں واپس بھیج دیں گے جہاں سے تم آئے ہو، جبکہ ہم اپنے ہاتھوں میں سور اور اپنے دلوں میں مسیح کو تھامے ہوئے ہوں گے۔
لانگ نے یہ احتجاج پلینو میں اس سے قبل ہونے والے اسی نوعیت کے مظاہروں کے تسلسل میں منظم کیا، جن میں آخری مظاہرہ مشی گن کے شہر ڈیئر بورن میں ہوا تھا۔ وہ ان اقدامات کو امریکا کے "اسلامی ہونے" کے خلاف اپنی سرگرمیوں کا حصہ قرار دیتا ہے۔
کارکنوں کے مطابق، یہ احتجاج اشتعال انگیز اسلام مخالف نعروں کے ساتھ پلینو سٹی ہال کی جانب مارچ کی صورت میں کیا گیا۔
اس عمل پر مقامی کمیونٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت غصے کا اظہار کیا اور اسے مذہبی نفرت کو ہوا دینے کی کوشش قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔ ان تنظیموں نے زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات نہ تو مذہب سے متعلق کسی تعمیری مکالمے میں مدد دیتے ہیں اور نہ ہی سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی بڑے پیمانے پر بحث و تنازع کا باعث بنا، جہاں صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس عمل کو کھلی اشتعال انگیزی اور امریکا سمیت دنیا بھر کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کی توہین قرار دیا۔
یہ واقعہ امریکا کی بعض ریاستوں میں اسلام مخالف مظاہروں کی بڑھتی ہوئی لہر کے تناظر میں پیش آیا ہے، جس کے بعد سول سوسائٹی کے ماہرین نے مذہبی نفرت کے خلاف شعور اجاگر کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے اور تشدد و نفرت انگیزی پر اکسانے کے خلاف قوانین کو مزید مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔/
4322752