ایران کی قرآنی خبر رساں ایجنسی (ایکنا) کے شعبہ افریقا کی رپورٹ کے مطابق "افریقا میں اسلام کی صورتحال" کے عنوان سے لکھے گئے مقالے کی چھٹے قسط میں تنزانیہ کے اندر وہابیوں کی مختلف سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا ہے ۔
تنزانیہ میں وہابیوں کی مذہبی فعالیت کا آغاز سن ۱۹۷۰ میں مولانا مودودی کے خاص شاگرد اور سعودی عرب کے دینی مدرسے سے فارغ التحصیل پاکستانی مولوی "شیخ مالک" کے توسط سے ہوا جس نے تنزانیہ میں "جمعیت وہابیون" نامی اسلامی جماعت کی بنیاد رکھی تھی ۔
اس وقت جبکہ تنزانیہ میں مذہب اہل بیت (ع) تیزی سے پھیل رہا ہے اس بات سے خوف محسوس کرتے ہوئے وہابیوں نے سیمیناروں ، کانفرنسوں اور مختلف نشستوں کے ذریعے شیعوں کے خلاف تبلیغ کو مزید تیز کردیا ہے لہذا اس صورتحال کے پیش نظر وہابیت کا مقابلہ کرنے کے لیے شیعہ قرآنی شخصیات بالخصوص قاریوں اور حفاظ کرام کو بھی فعال کردار ادا کرنا چاہیئے ۔
1373431