ایکنا نیوز- لندن عربی اخباربه «القدس العربی» کے مطابق «الریاض» کے ایڈیٹر نے ٹویٹر پر کمنٹس میں لکھا ہے کہ سعودی عرب میں حفظ مدرسوں کو بند کیا جائے ۔ اس کمنٹ کو شدید اعتراضات کا سامنا ہے اور لوگوں نے اس ایڈیٹر کو ہٹانے اور اسکے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطا لبہ کیا ہے
اخبار «الریاض» کے ایڈیٹر کے مطابق یہ مدرسے معاشرے میں ایسے لوگوں کو پروان چڑھانے کے ادارے ہیں جو معاشرے سے جدا الگ تھلگ لوگ پیدا کر رہے ہیں
اپنے ٹویٹ پیغام میں اس اخبار کے ایڈیٹر کا کہنا ہے کہ ایسے مدرسوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں کیا فرق ہے اور کیوں صرف ان مدرسوں میں پڑھنے والوں کو وظیفہ دیا جاتا ہے
اس ٹویٹ پیغام پر سعودی عرب میں لوگوں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسے لوگ اسلامی معاشرے کے لیے ناسور ہے اور اس شخص کو فوری طور پرصحافت سے نکال دیا جائے۔