ایکنا نیوز-شفقنا- اردن کے محکمہ ماحولیات کی جانب سے ماحولیات اور صفائی کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہونے والی عمارتوں اور دیگر ملبے کو ہٹانے میں کم سے کم چھ سے آٹھ ماہ لگیں گے۔ غزہ کی پٹی میں وزارت لیبر کے پاس ملبے کی صفائی کے لیے صرف 20 فی صد آلات اور سامان دستیاب ہے جو غیرمعمولی ملبے کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہو سکتا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2012ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ جنگ میں بھی ملبے کا ایک بڑا ذخیرہ جمع ہو گیا تھا لیکن موجودہ ملبہ دو سال پہلے کے ملبے سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جاری محاصرے اور ناکہ بندی کے نتیجے میں صحت وصفائی کے مسائل جنم لے رہے ہیں وہیں ناکارہ ملبے کو ہٹانے میں بھی سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اردنی محکمہ ماحولیات کے زیرانتظام مرکز کی جانب سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں تعمیر نو میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شہر میں جمع ہونے والے ملبے کو صاف کرنے میں بھی کھل کر ہاتھ بٹائیں۔