ایکنا نیوز- العام نیوز چینل کے مطابق کہا جاتا ہے کہ عدالت کی جانب سے اس حکم کو جاری کیا گیا ہے
گذشتہ مہینے بھی سعودی حکام نے اعلان کیا تھا کہ ریاض کی عدالت نے آیتالله نمر باقر النمر کو ۱۷ سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔ اس خبر کو آیتالله نمر باقر النمر کے بھائی نے غلط قرار دیا تھا
سعودی سیکورٹی فورسز کی جانب سے سال ۲۰۱۲ کو آیتالله نمر باقر النمر کی گرفتاری کی کوشش میں انہیں زخمی بھی کیا جاچکا ہے
انسان حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے آیتالله نمر باقر النمر کی عدالتی کاروائی کو نادرست قرار دیا جا چکا ہے
سعودی عدالت میں آیتالله نمر باقر النمر پر فرقہ واریت، فراری قیدیوں سے رابطے،حکومتی معاملات میں مداخلت اور نظام کے خلاف بغاوت کے الزامات لگائے گئے ہیں
آیتالله نمر باقر النمر سو صفحات پر مشتمل وضاحتی بیان میں ان تمام الزامات کو رد کرچکے ہیں اور درخواست کی ہے کہ انہیں عدالت میں صفائی کا موقع فراہم کیا جائے
سعودی عرب میں انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ پھانسی کا فیصلہ انتہائی خطرناک ،عالمی اور سعودی اقدار اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔