ایکنا نیوز-ڈیلی پاکستان کے مطابق ملک بھر میں یوم عاشورروایتی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ لاہور میں مرکزی جلوس اندرون موچی گیٹ، نثار حویلی سے برآمد ہوگیا ہے جو مختلف راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوگا جہاں مجلس شام غریباں ہو گی۔ کراچی میں یوم عاشور کا جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگیا ہے جو ایم اے جناح روڈ ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک اور تبت سینٹر سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارا در پہنچے گا۔ راولپنڈی میں امام بارگاہ کرنل مقبول سے صبح دس بجے برآمد ہونے والا جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا رات نو بجے قدیمی امام بارگاہ پہنچے گا۔ پشاور میں مختلف علاقوں سے گیارہ جلوس برآمد ہونگے جو روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے منازل پر پہنچیں گے۔ کوئٹہ میں مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینی سے برآمد ہوگیا ہے جو بعد نماز مغرب علمدار روڈ پر پنجابی امام بارگاہ پہنچے گا۔ ملتان میں آستانہ لال شاہ سے برآمد ہونے والا جلوس شاہ شمس کے دربار پر پہنچ کر ختم ہوگا.
یوم عاشور پر ملک بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں موبائل فون سروس بھی معطل رہے گی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے یوم عاشور پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں حساس اداروں نے یوم عاشور پر دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق ملک کے انتہائی حساس 54 اضلاع میں 32 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں گے جس میں پاک فوج، فرنٹیئر کانسٹیبلری، رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی شامل ہیں، پیرا ملٹری فورسز کو 12 محرم تک خصوصی اختیارات سونپے گئے ہیں جس کے تحت وہ فوری طور پر دہشت گردی کی کارروائی کو ناکام بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔